جہلم(طارق مجید کھوکھر) اس وقت ملک کی معیشت بدحالی کا شکار ہے جبکہ اس حکومت نے آتے ہی ملک کی معیشت کو ہینڈ بریک لگائی جس سے حکومت کے پہلے ہی سال جی ڈی پی 5.8سے 1.9فیصد ہوگیا جس کیوجہ سے ملک میں بیروزگاری جبکہ غربت میں اضافہ کے ساتھ ساتھ کاروبار تباہ حالی کا شکار ہوئے ان
خیالات کا اظہار اسسٹنٹ سیکرٹری جنرل پاکستان مسلم لیگ (ن) بلال اظہر کیانی نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا انہوں نے کہاکہ پاکستان مسلم لیگ (ن)کی حکومت نے ملک میں جی ڈی پی کی شرح کو مستحکم بنایا تھا اور آخری سال 2018 میں یہ5.8 تک پہنچ چکی تھی اور پاکستان معاشی لحاظ سے مستحکم ہو کر ترقی کی طرف گامزن تھا اور یہ ایشیئن ٹائیگر بننے کی تیاری میں تھا لیکن موجودہ حکومت نے آتے ہی ناصرف ملکی معیشت کو ہینڈ بریک لگائی بلکہ معیشت کو بری طرح تباہ کیا ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہاکہ اب یہ حکومت اپنی ناکامیوں کا ملبہ بہانہ کرکے کرونا وائرس پر ڈال رہی ہے جبکہ اس ملک کی معیشت کو یہ حکومت پہلے ہی ڈبو چکی تھی انہوں نے کہاکہ قرضہ نہ لینے والے آج اس ملک کے حکمرانوں نے قرضوں میں اتنا اضافہ کردیا ہے کہ یہ ایک تاریخ ساز اضافہ ہے اور یہ اضافہ اس ملک کی تاریخ میں کبھی نہیں ہوا انہوں نے کہاکہ آج کرونا وائرس کی وباء سے پوری دنیا میں جو اثر پڑا ہے اس دلدل سے نکالنے کے لیے قابل سیاسی قیادت اور تجربہ کار لوگوں کی ضرورت ہے جو عوام کے مسائل سمجھتے ہوئے انہیں حل کرنے کا تجربہ رکھتے ہوں۔جبکہ اگر یہ حکومت رہے گی تو ہمارے ملک میں ترقی کی بجائے تنگ دستی پھیلے گی جس کے لیے ہمیں اس حکومت سے چھٹکارا جتنا جلدی ملے اتنا ہی ملکی اور قومی مفاد میں بہتر ہے۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں