انقلابی شاعرفیض احمد فیض کا 110 واں یوم پیدائش آج منایا جا رہا ہے

کراچی(این این آئی) درجنوں فلموں کیلئے غزلیں، گیت اور مکالمے لکھنے والے انقلابی شاعر فیض احمد فیض کا 110 واں یوم پیدائش آج منایا جا رہا ہے۔فیض احمد فیض 13 فروری 1911 کو شاعر مشرق علامہ اقبالؒ کے شہرسیالکوٹ میں پیدا ہوئے۔ انہوں نے تدریسی مراحل اپنے آبائی شہراورلاہورمیں مکمل کیے،

اپنے خیالات کی بنیاد پر1936 میں ادبا کی ترقی پسند تحریک میں شامل ہوئے اوراسے بام عروج پربھی پہنچایا۔ درس و تدریس چھوڑ کردوسری جنگ عظیم میں انہوں نے برطانوی فوج میں شمولیت اختیارکی لیکن بعد میں ایک بار پھرعلم کی روشنی پھیلانے لگے جوزندگی کے آخری روزتک جاری رہی۔فیض کی شاعری کے انگریزی، جرمن، روسی، فرنچ سمیت مختلف زبانوں میں تراجم شائع ہو چکے ہیں، ان کے مجموعہ کلام میں ’’نسخہ ہائے وفا، نقش فریادی، نقش وفا، دست صبا، دست تہہ سنگ، سر وادی سینا، زنداں نامہ‘‘ اور دیگر قابل ذکر ہیں۔ فیض احمد فیض وہ واحد ایشیائی شاعر تھے جنہیں 1963 میں لینن پیس ایوارڈ سے نوازا گیا۔ فیض کی شاعری مجازی مسائل پر ہی محیط نہیں بلکہ انہوں نے حقیقی مسائل کو موضوع بنایا۔فیض20 نومبر 1984 اردو کے ممتاز افسانہ نگار سعادت حسن منٹو کی 66ویں برسی 18 جنوری کو منائی جائیگی کو 73 برس کی عمر میں اپنے خالق حقیقی سے جاملے۔۔۔۔۔لاہور( این این آئی )اردو کے ممتاز افسانہ نگار سعادت حسن منٹو کی 66ویں برسی آج( پیر) کو منائی جائے گی۔سعادت حسن منٹو 11مئی 1912 کو غلام حسن منٹو امرتسری کے ہاں موضع سمبرالہ ضلع لدھیانہ بھارت میں پیداہوئے ۔انہوں نے انسانی نفسیات کو اپنا موضوع بنایا اور پاکستان بننے کے بعد یہاں منتقلی پر بھی افسانہنگاری کا سلسلہ جاری رکھا۔ انہوں نے قیام پاکستان کے

بعد ٹوبہ ٹیک سنگھ ، کھول دو ، ٹھنڈا گوشت ، دھواں اور بو سمیت درجنوں شاہکار افسانے تخلیق کئے۔ سعادت حسن منٹو 18جنوری 1955 کو 43 برس کی عمر میں دل کا دورہ پڑنے کے باعث اس جہاں فانی سے کوچ کر گئے تھے۔۔۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں