30 جون…. نامور پاکستانی اداکارہ نیلو کی 84 ویں سالگرہ

نیلو پاکستان کی نامور فلمی اداکارہ اور معروف فلمی ہیرو شان کی والدہ ہیں۔ نیلو سنتھیا الیگزینڈر فرنینڈس 30 جون 1940 کو بھیرہ، سرگودھا میں پیدا ہوئیں، نیلو نے پاکستان کی فلمی دنیا کے نامور اسکرین رائٹر اور ڈائریکٹر ریاض شاہد سے شادی کے وقت اسلام قبول کرنے کے بعد اپنا نام عابدہ ریاض رکھا۔
16 سال کی عمر میں، نیلو بھوانی جنکشن (1956) میں نظر آئیں، جو کہ لاہور اور اس کے آس پاس کی ایک ہالی ووڈ فلم ہے۔ انہیں پاکستانی فلموں میں اس وقت بڑی کامیابی ملی جب انہوں نے فلم سات لاکھ (1957) کے گانے “آئے موسم، رنگیلے سہانے” پر معروف میوزک ڈائریکٹر رشید عطرے کی موسیقی کے ساتھ پرفارم کیا۔
نیلو تاریخی اردو فلم زرقا (1969) کی پہلی ہیروئن تھیں جو کراچی کے سینما گھروں میں 100 ہفتے سے زیادہ چلی اور پاکستان کی پہلی ڈائمنڈ جوبلی فلم بنی۔ نیلو پنجابی فلم خطرناک (1974) کی پہلی ہیروئن بھی تھیں جو لاہور اور کراچی دونوں سرکٹوں میں 100 سے زائد ہفتوں تک چلی۔ ان کی پنجابی فلم جیدار (1965) پاکستان میں بھی پہلی پلاٹینم جوبلی فلم تھی۔
یہ ایک بہت ہی دلچسپ حقیقت ہے کہ زرقا (1969) ان کی آخری فلم تھی جب انہوں نے فلم انڈسٹری چھوڑی تھی، لیکن 1972 میں اپنے شوہر مصنف اور ہدایت کار ریاض شاہد کی اچانک موت کے بعد، انہوں نے1974 میں ایک اور ڈائمنڈ جوبلی سپر ہٹ فلم ’خطرناک‘ سے دوبارہ فلمی کیرئیر کا آغاز کیا۔
نیلو نے اپنے فلمی کیرئیر کا آغاز ہالی ووڈ کی فلم بھوانی جنکشن میں ایک معمولی کردار سے کیا جس کی شوٹنگ لاہور میں 1956 میں ہوئی تھی۔ وہ اسی سال اپنی پہلی فلم صابرہ میں متعارف ہوئیں۔ 1958 میں فلم چنگیز خان میں مرکزی کردار ادا کرنے تک انہوں نے کئی فلموں میں معاون اور ویمپ رول ادا کیے، انہیں 1959 میں سپر ہٹ میوزیکل فلم ناگن سے کامیابی ملی۔ مجموعی طور پر انہوں نے 149 فلموں میں کام کیا جن میں سے 74 اردو 69 پنجابی اور ایک پشتو فلم شامل ہے۔
.1965 میں، اپنی مقبولیت کے عروج پر، اسے ملک امیر محمد خان، اس وقت کے مغربی پاکستان کے گورنر نے پاکستان کے سرکاری دورے کے دوران ایران کے شاہ کے لیے اسٹیج پر رقص کرنے کے لیے بلایا۔ لیکن نیلو نے اپنی وجوہات کی بنا پر ایسا کرنے سے انکار کر دیا۔ اسے پھر ہراساں اور دھمکیاں دی گئیں، نیلو کو سرکاری احکامات ماننے سے انکار کرنے کے سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑا۔ انہوں نے گورنر ہاؤس جاتے ہوئے خودکشی کی کوشش کی اور اسے اسپتال لے جایا گیا جہاں ڈاکٹروں نے اس کی جان بچائی۔
معروف بائیں بازو کے شاعر حبیب جالب نے اس واقعے کی خبر سنتے ہی اس کی خودکشی کی کوشش پر اپنی نظم میں غم و غصے کا اظہار کیا: ’’تو کے ناواقفِ آدابِ غلامی ہے ابھی‘‘۔ بعد ازاں یہ نظم فلم زرقا (1969) میں الفاظ میں معمولی تبدیلیوں کے ساتھ استعمال کی گئی اور پاکستان میں ایک سپر ہٹ فلمی گانا بن گیا۔
نیلو کا انتقال 30 جنوری 2021 کو لاہور میں کچھ بیماریوں کے باعث ہوا۔ وہ 81 سال کی تھیں۔ ان کی تدفین ان کی خواہش کے مطابق گورا قبرستان میں عیسائی رسم و رواج کے مطابق ان کی والدہ کی قبر کے پہلو میں کی گئی ۔
ان کی فلموں کی فہرست یہ ہیں: دلہ بھٹی، ماہی منڈا، صابرہ، یکے والی، انجام، پھولے خان، أنکھ کا نشہ، سیٹھی، سردار، سات لاکھ، پاسبان، نیا دور، کچی کلیاں، جان بہار، نئی لڑکی، زہرِ عشق، جٹی، دربار، ممتاز، آخری نشان، سولا آنے، یار بیلی، ناگن، لکن مٹی، للکار، شیرا، سچے موتی، نغمۂ دل، نیند، شمع، ساتھی، کوئل، انصاف، اسٹریٹ نمبر 77، ایاز، شہزادی، الا دین کا بیٹا، خیبر میل، سلطنت، نیلوفر، منزل، صبح کہیں شام کہیں، دو راستے، بارہ بجے، دروازہ، عذرا، حسن و عشق، بنجارن، دوشیزہ، گھونگھٹ ، اونچے محل، برسات میں، موج میلہ، عشق پر زور نہیں، شکوہ، بارات، تیر انداز، دامن، کالا آدمی، قتل کے بعد ، ڈاچی، نہلے پہ دہلہ، گہرا داغ، جگنی، بیٹی، خیبر پاس، میرا ماہی، شیر دی بچی، فریب، رقاصہ، جیدار، مسٹر اللہ دتہ، چغل خور، ان پڑھ ، لاڈو، بدنام، نظام لوہار، نغمۂ صحرا ، پائل کی جھنکار، ابا جی، یار مار، چٹان، دل دا جانی، راوی پار، وہٹی، شام سویرا، کرشمہ، لالہ رخ، جگ بیتی، پرستان، اوکھا جٹ، زرقا، خطرناک، عزت، ہیرا پھمن ، سر دا بدلہ، میرا ناں پاٹے خان، دھن جگرا ماں دا، وطن ایمان، اتھرا، بلونت کور، رجو، جیلر تے قیدی ، سلطانہ ڈاکو، کھڑاک، خوفناک، عیاش، پنڈی وال، واردات، یارانہ، جٹ کڑیاں توں ڈردا، مفرور، گنگو پتر ماں دا، کل کل میرا ناں، ملک زادہ، تیرا وی جواب نئ، جرم میں کیتا سی ، ڈنکا، صدقے تیری موت توں، آج دیاں کڑیاں، میرے بادشاہ، غنڈہ، غریب دا بال، نذرانہ، کل دے منڈے، چمن خان، ماضی حال اور مستقبل، انقلاب، شریف شہری، ٹیکس، خون تے قانون، گوگا شیر، موت میری زندگی، جنرل بخت خان، چھوٹے نواب، ہیرا پتر، خطرہ 440، جالی ویزا، ہم سے نہ ٹکرانہ، زمان فیصلہ ، گرم لہو، بارود کی چھاوں میں، بلندی، نگینہ، ناگن رانی، اور فاتح۔۔۔

close