مظفرآباد (آئی اے اعوان) سیاحوں کی جنت وادی نیلم کا خوبصورت سیاحتی مقام رتی گلی نے برف کی سفید چادر اوڑھ لی رتی گلی جھیل اور اس سے ملحقہ ایک درجن سے زائد چھوٹی بڑی جھیلوں کے قدرتی حسن کی ایک جھلک دیکھنے کیلئے رتی گلی کا رخ کرنے والے شہری اور پاکستان بھر سے آنے والے سیاح بھی موسم کی شدت اور کڑاکے کی سردی سے بچنے کیلئے گرم ملبوسات زیب تن کرنے پر مجبور ہوگئے ہیں
مئی جون، جولائی، اگست، ستمبر اور اکتوبر نومبر میں رتی گلی جھیل کی نظارہ کرنے والوں کو جون کے دوسرے عشرے کے اختتام پر دسمبر اور جنوری فروری کے سرد موسم کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ۔
موسم گرما میں ہونے والی برفباری کے باعث رتی گلی اور اس کے ملحقہ علاقے ایک بار پھ سیاحوں کی توجہ کا مرکز بن گیئے ہیں دوراریاں سے رتی گلی جھیل کے بیس کیمپ سریاں تک جیپوں کے زریعے سفر کرنے والے سیاحوں اور علاقہ مکینوں کو رتی گلی روڈ بند ہونے کے باعث شدید مشکلات کا سامنا یے جبکہ سریاں بیس کیمپ سے رتی گلی جھیل تک پیدل اور گھوڑوں کے ذریعے سفر کرنے والوں کو جھیل تک جانے سے روک دیا گیا سٹیٹ ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی نے سیاحوں اور مقامی لوگوں کو خبردار کیا ہے کہ وہ برفباری اور سخت سردموسم میں سریاں بیس کیمپ سے رتی گلی جھیل کیطرف سفر کرنے سے اجنتاب کریں
سریاں بیس کیمپ تک ہائیکنگ کرنے والے سیاح گرم جوتے لباس ضروری ادویات اور ڈرائی فروٹ اپنے ساتھ رکھیں وادی نیلم کے بلند سیاحتی مقامات پر برفباری کے نتیجہ درجہ حرارت منفی ہونے سیاحوں کی مشکلات مزید بڑھ سکتی ہیں وادی نیلم میں رتی گلی جھیل اور ملحقہ پہاڑوں پر برفباری کے باعث پتلیاں، بابون ویلی اور اسکے نواحی علاقے بھی سخت سردی کی لپیٹ میں آگئے ہیں۔۔۔۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں