فیٹف اہداف حاصل کرنے میں پاک فوج کا کلیدی کردار، پاک فوج نے کس طرح بھارتی سازش کو عالمی سطح پر ناکام بنایا؟ تفصیلات آگئیں

اگرچہ پاکستان کانام فی الحال گرے لسٹ سے نہیں نکالا گیا ۔تاہم پاکستان نے کامیابی سے ایف اے ٹی ایف کی تمام شرائط پوری کردی ہیں جنہیں ایف اے ٹی ایف نے تسلیم کر لیا۔ یہ خبر پاکستانیوں کیلئے مشکل وقت میں جہاں ایک ٹھنڈی ہوا جھونکا ثابت ہوئی وہیں اس نے پاکستان کی سلامتی کے اداروں کی اہمیت بھی واضح کر دی۔
پاکستان نےعالمی قوانین کی پاسداری کی روایت کو برقرار رکھا اور کامیابی سے ان اہداف کو مکمل کیا جو دہشتگردی کو روکنے میں معاون تھے۔ پاکستان نے نہ صرف ایک ذمہ دار ریاست ہونے کا ثبوت دیا بلکہ عالمی طاقتوں کو بھی باور کروایا کہ پاکستان امن پسند ملک ہے جو دنیا میں امن چاہتاہے۔

گو کہ ایف اے ٹی ایف کے اہداف کو کامیابی سے پورا کرناحکومت کی ذمہ داری تھی لیکن پاک فوج نے اس ذمہ داری کو آگے بڑھ کر قبول کیا اور پھر بخوبی سر انجام دیا۔پاکستان کو 2018میں ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ میں ڈالا گیا توپاکستان سے سرمایہ کار بھاگنے لگے، بیرونی سرمایہ کاری میں واضح کمی ہوئی اور عالمی سطح پر پاکستان پر دبائو بڑھایا جانے لگا۔ ایک جانب بھارت پاکستان کیخلاف لابنگ کرکے پاکستان کو بلیک لسٹ کروانا چاہتا تھا تو دوسری جانب پاکستان پر دہشتگردی کی سپورٹ کا لیبل لگا ہوا تھا۔

پاک فوج نے ان چیلنجز سے نمٹنے کا فیصلہ کیا اور پھرسنہ 2019 میں ڈی ج ایم او کے ماتحت جی ایچ کیو میں حکومت پاکستان کی درخواست پر ایک سیل بنایا گیا تھا۔30 سے زائد محکموں اور وزارتوں اور ایجنسیوں کے درمیان کوارڈینیشن کا میکنزم بنایا گیا، سیل نے دن رات کام کر کے منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسگ پر موثر لائحہ عمل بنایا جس پر تمام اداروں نے عمل کیا اور اس کی وجہ سے قانون بنا۔۔۔ ان اقدامات کی وجہ سے ترسیلات میں تاریخی بہتری آئی، اگر منی لانڈرنگ کے حوالے سے دیکھیں تو 58 بلین روپے پاکستان نے ریکور کیے۔

ایف اے ٹی ایف کے اہداف پورے کرنے میں سٹیٹ بینک سے لے کرتمام بینکوں اور قانون نافذ کرنے والے اداروں اور سول و ملٹری اداروں تک تمام کا کردار انتہائی اہم ہے۔بینکوں کو پہلی بار عادت پڑی کہ وہ اپنے کسٹمرز کی بائیو میٹرک کے ذریعے شناخت کریں، قانون نافذ کرنے والے اداروں نے اپنی پالیسیوں کو دیکھا۔
پاک فوج کیلئے سب سے بڑا چیلنج دشمن ملک بھارت سے نمٹنا تھا جو پاکستان کو بلیک لسٹ کروانے کیلئے پوری کوشش کر رہا تھا۔ بھارتی لابنگ کافی تگڑی تھی تاہم قومی اداروں نے بھارت کی ہر سازش کو عالمی سطح پر بھی ناکام بنایا۔پاکستان کو ٹیرر فنانسگ میں 27 جبکہ منی لانڈرنگ میں7اہداف کو مکمل کرنا تھا جو بہترین حکمت عملی کی وجہ سے ممکن ہوا۔

پاک فوج کے اسپیشل سیل نے جب فیٹف اہداف کو مکمل کرنے کی ذمہ داری اٹھا ئی تو پاکستان نے صرف 5اہداف کو مکمل کیا تھا تاہم پاک فوج کے زیر سایہ قائم اسپیشل نے یقینی بنایا کہ تمام اہداف کو پورا کیا جائے ۔ اس کیلئے 30 سے زائد محکموں اور وزارتوں اور ایجنسیوں کے درمیان کوارڈینیشن کا میکنزم بنایا گیا۔
فیٹف نے پاکستان کو ان اہداف کو مکمل کرنے کیلئے جنوری 2023تک کا وقت دیا لیکن پاک فوج کی بھرپور لگن اور دن رات محنت کی وجہ سے پاکستان نےان اہداف کو ایک سال قبل ہی مکمل کرلیا۔یہ پاک فوج کی بہترین حکمت عملی ہی تھی جس نے اس چیلنج کونہ صرف قبول کیا بلکہ وقت سے قبل پورا بھی کر کے دکھایا۔
ایف اے ٹی ایف کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے منی لانڈرنگ اور ٹیرر فنانسنگ کی مد میں اصلاحات کی ہیں اور پاکستان کا دورہ کر کے ان اقدامات کا جائزہ لے گا اور اکتوبر تک پاکستان کو وائٹ لسٹ کر دیا جائیگا۔

جی ایچ کیو سیل نے اینٹی منی لانڈرنگ اور کاؤنٹر ٹیرر فنانسنگ نظام میں کمزوریاں ختم کرکے مضبوط نظام بنایا۔جی ایچ کیو سیل نے پچھلے 13 مہینوں کے دوران منی لانڈرنگ کی تحقیقات اور پراسیکیوشن میں نمایاں اضافے کا مظاہرہ کیا اورمنی لانڈرنگ کے 800 سے زیادہ کیسز رپورٹ کیے۔

ایف اے ٹی ایف کے اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے فیٹف کے تمام 34 نکات سمیت دونوں ایکشن پلانز پر بھرپور عمل درآمد کیا، پاکستان نے اقوام متحدہ کی طرف سے نامزد گروپوں، ان کے سینئر رہنماؤں اور کمانڈروں کے خلاف دہشت گردی کی تحقیقات کرکے مقدمات قائم کرنے میں بھرپور کارکردگی کا مظاہرہ کیا، پاکستان نے منی لانڈرنگ اور دہشت گردوں کی مالی معاونت کی روک تھام کے لیے بھی خاطر خواہ کامیابیاں حاصل کیں۔اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے جون 2018 سے ایف اے ٹی ایف اور ایشیاء گروپ کے ساتھ اعلیٰ سیاسی سطح پر کام کرنے کا بھرپور عزم کیا۔ اس میں اینٹی منی لانڈرنگ، دہشت گردوں کی مالی مدد اور دہشت گردی کی مالی معاونت روکنے کے لیے خامیاں دور کرنے کا اعادہ کیا۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں