27 اکتوبر کے قریب آتے ہوئے سوال اٹھ رہا ہے کہ آیا اس دن، جو ہر سال کشمیر بلیک ڈے کے طور پر منایا جاتا ہے، عام تعطیل کا اعلان کیا جائے گا یا نہیں۔
یہ دن بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر پر غیر قانونی تسلط کے آغاز کی یاد دلاتا ہے اور جنوبی ایشیا کی تاریخ کے ایک سیاہ باب کے طور پر یاد کیا جاتا ہے۔ حکومتی سطح پر اس دن کو عام تعطیل قرار نہیں دیا گیا، تاہم یہ پاکستان اور دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں کے لیے قومی اور جذباتی اہمیت رکھتا ہے۔
ہر سال اس موقع پر ملک بھر میں ریلیاں، سیمینارز اور اظہارِ یکجہتی کی تقریبات منعقد کی جاتی ہیں، جن میں بھارت کے مظالم کی مذمت اور کشمیری عوام کے حقِ خودارادیت کی حمایت کی جاتی ہے۔
اگرچہ یہ دن سرکاری تعطیل نہیں، لیکن کشمیر بلیک ڈے کے طور پر 27 اکتوبر ہر سال بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کی قربانیوں اور پاکستان کے غیر متزلزل عزم کی یاد تازہ کرتا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں