اسلام آباد (پی این آئی) اسلامی جمہوریہ پاکستان کے وزیراعظم میاں محمد شہبازشریف نے کہا ہے کہ وعدہ کرتا ہوں موجودہ آئی ایم ایف پروگرام پاکستان کی تاریخ کا آخری پروگرام ہوگا، پاکستان اپنے پاؤں پر کھڑا ہوکر ہمسایہ ممالک کوبھی پیچھے چھوڑ دے گا۔
ایف بی آر میں کرپٹ پریکٹسز کا خاتمہ کیا تو اربوں کا ریونیو حاصل ہوگا، اندرونی بیرونی سرمایہ کاری کو فروغ دیں گے۔ قوم سے براہ راست خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہبازشریف نے کہا کہ مسلم امہ کو حج اور عیدالضحیٰ کے موقع پر دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتا ہوں، اللہ نے دعا گو ہیں ہماری عبادات اور قربانیوں کو قبول فرمائے، آمین۔ انہوں نے کہا کہ آج فلسطین میں جو ظلم وستم ڈھایا جارہا، غزہ میں 40ہزارافراد کو شہید کردیا گیا، جن میں ہزاروں شیرخوار بچے بھی تھے اس سے بڑا ظلم زیادتی عصر حاضر میں کسی نے نہیں دیکھا، اسی طرح کشمیر کی وادی میں کشمیریوں پر ظلم ڈھائے جا رہے ہیں، اس کی بدترین مثال عصر حاضر میں نہیں ملتی۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ اپریل 2022میں جب اقتدار کی ذمہ داری سنبھالی اس وقت معاشی صورتحال سب کے سامنے ہے، ہم نے پاکستان کو ڈیفالٹ ہونے سے بچایا، اس کا سہرہ نوازشریف اور تیرہ اتحادی جماعتوں کو جاتا ہے۔
آصف زرداری، بلاول بھٹو ، مولانا فضل الرحمان اور تمام دیگر اقابرین کو جاتا ہے۔ آج پاکستان معاشی مشکلات سے آہستہ آہستہ نکل کر ترقی خوشحالی کے راستے پر گامزن ہورہا ہے، یہ سفر مشکل اور طویل ہے ، حکومتی اکابرین اور اشرافیہ سے قربانی کا تقاضا کرتا ہے، قوم کی نظریں حکومت پر جمی ہوئی ہیں، کہ کس طرح معاشی مشکلات ختم ہوں گی، اور خوشحالی کا انقلا ب لایا جائے گا۔ جب سے ہم نے 8فروری کے انتخابات کے بعد حکومت سنبھالی اور دوبارہ وزیراعظم منتخب ہوا، ہم اس وقت تک جو خدمت انجام دی ہے، اس کے نتیجے میں مہنگائی 38فیصد سے آج 12فیصد تک گر گئی ہے، کہ خوش آئندہ تبدیلی ہے۔ قرضوں کے اوپر 22فیصد شرح سود تھا، وہ کم ہوکر 20فیصد پر آگیا ہے، اس سے ملک میں سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا، پاکستان کے قرضوں کے حجم میں کمی آئے گی، اس طرح ملک ترقی کے راستے پر تیزی سے گامزن ہوگا، یہ پچھلے ساڑھے تین مہینے کی کارکردگی ہے۔
کل پیٹرول کی قیمتوں میں مزید ساڑھے 10روپے فی لیٹر ریلیف دیا گیا ہے، ڈیزل کی قیمت میں اڑھائی روپے کمی کی گئی۔ مہنگائی سے پریشان عوام کو کچھ ریلیف ملے گا۔ یہ ابھی ناکافی ہے، حکومتی اقدامات سے مہنگائی میں مزید کمی کی جائے گی۔ بچے بچیوں کو جدید تعلیم سے آراستہ کیا جائے گا، نوازشریف اور اتحادی جماعتوں کی مشترکہ کاوشوں کے نتیجے میں سوچ کو آگے لے کر بڑھ رہے ہیں، ماضی کو دیکھ کر رونے دھونے کا کوئی فائدہ نہیں، ماضی کو دیکھ کر غلطیوں کا ازالہ کریں گے۔ پاکستان کو کھویا مقام واپس دلائیں گے، مشکل ہے ناممکن نہیں، پوری قوم فیصلہ کرلے کہ ذاتی انا اور نفرتوں کو ختم کرکے غریب عوام کی خدمت کرنی ہے۔ قائد اعظم کے خواب کی تعبیر کیلئے ہم سنجیدہ ہیں، ہمیں پاک پی ڈبلیو ڈی ادارے کو ختم کرنا ہوگا، یہ وفاقی منسٹری اس میں شامل ہے جو کرپشن کے حوالے سے بدنام ہے، ان کی تنخواہیں دو ارب ، فنڈز کئی سو اربوں میں ہیں ، اگر ان کے پاس 100ارب ترقیاتی فنڈز ہیں تو پچاس فیصد کرپشن کی نذر ہوجاتے ہیں، ایسی تمام وزارتیں اور ادارے جوکرپشن کا منبہ اور قوم پر بوجھ ہیں ان کا خاتمہ ناگزیر ہوچکا ہے۔
اس کیلئے کمیٹی بنا دی گئی ہے ، اگلے دو ماہ میں مثبت نتائج لے کر آؤں گا، پاکستان پر بوجھ بننے والے اداروں کو ختم کردیں گے، اس سے اربوں روپے کی بچت ہوگی۔ میں ابھی چین کا دورہ کرکے آیا ہوں، اس سے پہلے برادر ممالک کے دورے کئے، سعودی عرب پاکستان کا باعتماد برادر ملک ہے، اربوں ڈالر سرمایہ کاری کے معاہدے ہوئے ہیں، یواے ای نے 10ارب ڈالر سرمایہ کاری کا وعدہ عزم کیا ہے، نگران دور حکومت میں سپہ سالار جنرل عاصم منیر کویت ، قطر سعودی عرب یواے ای گئے اور اربوں ڈالر کی سرمایہ کاری کی کمٹمنٹ لائے۔ ایس آئی ایف سی کے ذریعے سرمایہ کاری صنعتی، زرعی، آئی ٹی اور معدنیات شعبوں میں سرمایہ کاری اگلے مہینوں سالوں میں آئے گی۔ اس کیلئے ہم نے اندرونی سرمایہ کاری کو پہلے یقینی بنانا ہے، بینکرز، تاجرز اور ایکسپرٹ ہیں، درتی وسائل ہیں، پہلے پاکستان کی اپنی قوت کو بروئے کار لائیں گے، تاکہ اندرونی سرمایہ کاری کے ساتھ بیرونی سرمایہ کاری ہوگی۔ ساڑھے تین مہینوں میں پاکستان میں وہ کیپسٹی لے آئے ہیں ، ایف بی آر کی 100فیصد ڈیجیٹائزیشن کا کام عالمی کمپنی کے سپرد کردیا ہے۔
اس کام سے اربوں کھربوں کے محصولات جو کرپشن ہورہی تھی اب وہ بچت ہوگی، ایف بی آر میں نالائق لوگوں کو سائیڈلائن کردیا ہے، آئندہ مالی سال کیلئے محصولات ٹارگٹ بڑے چیلنجز ہیں ، چوری بازاری کا خاتمہ کریں گے۔ ہر ملک میں جہاں جاتا ہوں وہاں قرضوں کی نہیں سرمایہ کاری اور تجارت کی بات کرتا ہوں، پاکستان آہستہ قرضوں سے نجات حاصل کرلے گا، مثالیں موجود ہیں جو صرف ایک بار آئی ایم ایف کے پاس گئے، ہم 24بار جاچکے ہیں، جس طرح 2017میں آئی ایم ایف کو خیبرباد کہا تھا، اسی طرح موجودہ آئی ایم ایف پروگرام بھی آخری پروگرام ہوگا، ہمسایہ ممالک کو ترقی میں پیچھے چھوڑ دیں گے جو ہم سے آگے نکل گئے۔ جرمنی جاپان کو دوسری جنگ عظیم کے بعد تہس نہس کردیا لیکن انہوں نے شکست کو محنت میں بدل دیا۔ چین سے تین لاکھ نوجوانوں کو آئی ٹی میں ہر سال ٹریننگ دلوائیں گے اور ہنر مند بنائیں گے۔
چند اہم فیصلے کئے ، صنعت ایکسپورٹ، زرعی اور صنعتی مصنوعات کو عالمی منڈیوں میں مقابلے میں لانے کیلئے تمام صنعتوں کیلئے بجلی کی قیمت کو کم کیا ہے ساڑھے 10روپے فی یونٹ کم کی ہے۔بجٹ کے اچھے ہونے کی تصدیق اسٹاک ایکسچینج تاریخ کے76ہزار پوائنٹس پر پہنچ گیا، مئی کے مہینے میں ترسیلات زر تین ارب ڈالر پاکستان آئے جو کہ حکومت پر اعتماد کا اظہار ہے۔ تعلیم کے میدان میں تعلیمی ایمرجنسی کا اعلان کیا ہے، اگلے پانچ سالہ ایجنڈے کا آغاز کرچکے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں