لاہور (پی این آئی ) تحریک انصاف نے انوار الحق کے فارم 47 سے متعلق بیان پر جوڈیشل کمیشن کے قیام کا مطالبہ کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق سابق نگران وزیر اعظم کی ن لیگ کو فارم 47 سے متعلق دی گئی دھمکی پر تحریک انصاف کی جانب سے ردعمل دیا گیا ہے۔ ترجمان تحریک انصاف کا کہنا ہے کہ سابق نگراں وزیراعظم انوارالحق کاکڑ اور حنیف عباسی میں ہونے والی تکرار پاکستانی قوم کی آنکھیں کھولنے کیلئے کافی ہے۔ تکرار درحقیقت قومی خزانے کی چوری میں ملوث کرداروں کا اعتراف جرم ہے۔ گفتگو کا معاملہ شفاف تحقیقات کا متقاضی ہے، سابق نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے آئینی اختیارات سے تجاوز کیا۔ وافر گندم کی موجودگی کے باوجود اضافی گندم کی درآمد کا خمیازہ کسان بھگت رہا ہے۔ گفتگو کے تناظر میں جوڈیشل کمیشن قائم کرکے ذمہ داران کا احتساب کیا جائے۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز سابق وزیراعظم انوارالحق کاکڑ اور لیگی رہنما حنیف عباسی کے درمیان تلخ کلامی ہونے کا انکشاف ہوا تھا۔
تلخ کلامی کے دوران انوارالحق کاکڑ نے دھمکی دیتے ہوئے کہا کہ اگر میں نے فارم 47 کی بات کی تو ن لیگ منہ نہیں چھپا سکے گی۔ نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق سابق وزیراعظم انوارالحق کاکڑ اور حنیف عباسی کے مابین گندم اسکینڈل پر تلخ کلامی گزشتہ شب نجی ہوٹل میں ہوئی، انوارالحق کاکڑ نے لیگی رہنما سے کہا کہ کیا آپ مجھ گرفتار کرنے آئے ہو؟ جس پر حنیف عباسی نے کہا کہ میں نے پروگرام میں حق بیان کیا۔ اس کے جواب میں انوارالحق کاکڑ نے کہا کہ اگر میں نے فارم 47 کی بات کی تو آپ اور ن لیگ منہ چھپاتے پھریں گے۔ اس تمام واقعے کے حوالے سے ایکسپریس نیوز کی رپورٹ کے مطابق سابق نگران وزیر اعظم نے وضاحت بھی کی ہے۔ اس واقعے سے متعلق سابق نگراں وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ انہوں نے گزشتہ رات مسلم لیگ ن کے رہنما حنیف عباسی سے گلہ کیا کہ انہوں نے ایک ٹی وی شو میں گندم خریداری نہ ہونے کی ذمے داری نگران حکومت پر ڈال دی جو حقائق کےمطابق درست نہیں۔
انوار الحق کاکڑ کا کہنا ہے کہ میڈیا میں اس بات چیت کو غلط انداز میں اور توڑ موڑ کر پیش کیا جارہا ہے جو حقائق کے مطابق نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حنیف عباسی پارلیمان میں ان کے ساتھی ہیں اور آج بھی ان سے فون پر بات ہوئی ہے۔ سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے وضاحت کی ہے کہ حنیف عباسی کے ساتھ تلخ کلامی کی خبروں میں صداقت نہیں ہے۔ یاد رہے کہ نگران وزیر اعظم رہنے والے انوار الحق کاکڑ کو مسلم لیگ ن کی جانب سے ہی سینیٹر منتخب کروایا گیا ہے، تاہم انہوں نے ن لیگ میں باقاعدہ شمولیت اختیار نہیں کی۔ یہ بھی واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کی وفاقی حکومت کی جانب سے نگران حکومت کو گندم بحران کا ذمے دار قرار دیا جا رہا ہے۔ تاہم سابق نگران وزیر اعظم انوار الحق کاکڑ نے انکشاف کیا ہے کہ نگران دور میں جو گندم امپورٹ ہوئی، اس کی سفارش پی ڈی ایم کی گزشتہ حکومت کی جانب سے کی گئی تھی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں