مذاکرات کیلئے کوئی پیغام آیا یا نہیں؟ چئیرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے بتا دیا

اسلام آباد(پی این آئی)چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر کا کہنا ہے کہ ہمارے پاس ڈائیلاگ کے لیے کوئی پیغام نہیں آیا، ہماری کسی سے کوئی بات نہیں ہو رہی، اگر ہوئی تو عمران خان بتائیں گے۔

راولپنڈی میں میڈیا سے گفتگو میں چیئرمین پی ٹی آئی بیرسٹر گوہر نے کہا کہ جو لوگ ہمارے مینڈیٹ چور ہیں، ان کے علاوہ سب سے بات ہوگی ، امید ہے کہ سپریم کورٹ سے مخصوص نشستوں پر ہمارے حق میں فیصلہ ہوگا۔ بیرسٹر گوہر نے کہا کہ سارے کیسز سیاسی بنیادوں پر ہیں،ان کو کیسز میں کچھ نہیں مل رہا، یہ ایک اور بوگس کیس بنانے کی کوشش کر رہےہیں۔ انہوں نے بتایا کہ بانی پی ٹی آئی نے استدعا کی ہے ہمارے کیسز مزید التوا میں نہ رکھیں، انصاف وقت پر نہ ملنا بھی نا انصافی ہے، 8 اپریل کو مخصوص نشستوں سے متعلق کیس کی سماعت ہے، ہمیں امید ہے کہ مخصوص نشستیں ہمیں قانون کے مطابق ملیں گی۔ بیر سٹر گوہر نے کہا کہ عام انتخابات پر پی ٹی آئی نے وائٹ پیپر جاری کیا ہے، بانی پی ٹی آئی نے وائٹ پیپر کے اجرا پر اطمینان کا اظہار کیا ہے۔

چیئرمین تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی نے نہیں کہا کہ عدلیہ پر اعتماد نہیں، ہم عدلیہ کو مضبوط کرنا چاہتے ہیں، عمران خان کی درخواست ہےکہ انتخابات میں دھاندلی پر جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔ اس کے علاہ بیر سٹر گوہر نے کہا کہ جیو کامعیشت سے متعلق پروگرام’’ کرڈالو‘‘ اچھا ہے اس کی حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہماری کسی سے کوئی بات نہیں ہو رہی، اگر ہوئی تو بانی پی ٹی آئی بتائیں گے، ہمارے پاس ڈائیلاگ کے لیے کوئی پیغام نہیں آیا۔ علاوہ ازیں رہنما پی ٹی آئی علی محمد خان نے بھی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایک طویل انتظار کے بعد بانی پی ٹی آئی سے ملاقات ہوئی۔ علی محمد خان نے کہا کہ عمران خان کے ساتھ کھڑے رہنے والوں کو مسائل سہنے پڑ رہے ہیں، کسی سے بھی بات کرنے کے لیے تیار ہیں،ڈیل اور مذاکرات میں فرق ہے، ہم نے کسی سے ڈیل نہیں کرنی، ہمارے مذاکرات بانی پی ٹی آئی اور دیگراسیران کی رہائی کے لیے ہوں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سے مذاکرات کے لیے دلوں سے بغض نکالنا ہوگا،ہم مذاکرات کے لیے تیار ہیں ،چاہے وہ سیاسی قوتیں ہوں یا دیگر قوتیں۔ اس کے علاوہ انہوں نےکہا کہ الیکشن کمیشن کو پی ٹی آئی کا مینڈیٹ واپس کرنا پڑے گا، پی ٹی آئی کو سیاست کرنے دی جائے ہم سب سے بڑی جماعت ہیں، چیف جسٹس سے گزارش ہے کہ الیکشن کرانا اہم نہیں صاف و شفاف الیکشن اہم تھے، درخواست ہے کہ اس دھاندلی زدہ الیکشن پر ازخود نوٹس لیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں

close