پشاور (پی این آئی) خیبرپختونخواہ حکومت کا پنجاب کے کسانوں سے گندم خریدنے کا فیصلہ، صوبائی مشیر خزانہ مزمل اسلم کے مطابق مقامی کسانوں سے گندم خریداری کے بعد بھی مختص کردہ ہدف پورا نہ ہوا تو پنجاب کا کسان خیبر پختونخواہ حکومت کو گندم بیچ سکتا ہے۔
تفصیلات کے مطابق بدھ کے روز وزیر اعلیٰ خیبرپختونخواہ کے مشیر خزانہ مزمل اسلم نے گندم خریداری کے حوالے سے ایک اعلی سطح اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے بتایا گیا کہ گندم خریداری مانیٹرنگ کمیٹی میں ڈسٹرکٹ فوڈ کنٹرولر، اسسٹنٹ فوڈ کنٹرولر، نمائندہ ضلعی انتظامیہ، ڈپٹی ڈائریکٹر ایگریکلچر ایکسٹینشن، نمائندہ فلور ملز ایسوسی ایشن، نیب اور اینٹی کرپشن حکام شامل ہیں۔ مشیر خزانہ خیبرپختونخواہ نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں گندم خریداری کیلئے ایسا میکنزم تیار کیا گیا ہے جس میں ایک پارٹی سے ایک فکسڈ مقدار سے زیادہ گندم نہیں خریدی جائے گی تاکہ زیادہ سے زیادہ پارٹیوں اور زمینداروں کو موقع مل سکے۔ خیبرپختونخواہ حکومت نے سخت مالی حالات کے باوجود 6 لاکھ ٹن گندم 3,900 فی من خریداری کا اعلان کردیا ہے جس میں سے 3 لاکھ ٹن گندم کی ترجیح مقامی کسان کو دی جائے گی۔ اور اگر ہدف پورا نہیں ہوا تو پنجاب کا کسان خیبر پختونخواہ حکومت کو گندم بیچ سکتا ہے، خیبر پختونخواہ حکومت اب تک تمام صوبوں پر سبقت لے چکی ہے۔
مشیر خزانہ خیبرپختونخواہ مزمل اسلم نے گندم خریداری کیلئے بہترین حکمت عملی کو سراہتے ہوئے کہا کہ گندم خریداری میں معیار برقرار رکھنے پر کوئی سمجھوتا نہیں کیا جائے گا تاکہ شفافیت کو برقرار رکھا جا سکے۔ دوسری جانب پنجاب حکومت کی جانب سے تاحال گندم خریداری مہم کا آغاز نہیں کیا گیا جس کے بعد صوبے کے کسانوں نے جمعرات سے صوبے کے تمام اضلاع میں احتجاج کی کال دے دی۔ کسانوں کی جانب سے اپنے مویشیوں کے ساتھ گندم سڑکوں پر رکھ کر احتجاج کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں