اسلام آباد ( پی این آئی) کورکمیٹی پی ٹی آئی نے 9 مئی کے بعد علیحدگی اختیار کرنے والوں سے متعلق فیصلہ سنا دیا ہے، کہا گیا ہے کہ عمران خان کی جیل سے رہائی تک ان کی واپسی مکمل طور پر مؤخّر کرنے پر اتفاق، پارٹی سے علیحدگی اختیار کرنے والوں بانی چیئرمین کے روبرو پیش کیا جائے گا۔
ایکس پر جاری پاکستان تحریک انصاف کی کورکمیٹی کے اجلاس کے اعلامیہ میں کہا گیا کہ تنظیمی معاملات، ملکی مجموعی سیاسی صورتحال، سیاسی حکمتِ عملی اور آئندہ کے لائحۂ عمل پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔پاکستان تحریک انصاف کی جانب سے بانی چیئرمین اور ان کی اہلیہ کےخلاف مقدمات کو التواء میں ڈال کر انہیں انصاف سے محروم رکھنے کی شدید مذمت کی گئی۔ جھوٹے، بےبنیاد، بیہودہ اور من گھڑت عدّت کیس میں درخواست گزار کے اپنے وکلاء کے ہمراہ جج کو دباؤ میں لانے اور بانی چیئرمین عمران خان کے وکیل سینئر ایڈووکیٹ سلمان اکرم راجہ پر رکیک حملے کی بھی شدید مذمت، اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز نے اپنے خط میں جن خفیہ قوتوں کی مداخلت کا ذکر کیا ان کے نشان ان مقدّمات میں بھی واضح ہیں۔کور کمیٹی تحریک انصاف نے کہا کہ ججز کو ڈرا دھمکا کر یا ٹاؤٹ درخواست گزاروں کو تھپکیاں دیکر عدالتی کارروائی میں شرمناک مداخلت اور عمران خان اور ان کی اہلیہ کو قید میں رکھنے کی کوششیں جاری ہیں۔
کورکمیٹی تحریک انصاف نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ کے ججز کے خط پر عدالتی سماعت کے دوران چیف جسٹس آف پاکستان کا طرزِعمل اور خیالات نہایت مایوس کن اور عدلیہ مخالف رہے، پاکستان کی آئینی اور جمہوری تاریخ کے اس سنگین اور حسّاس ترین معاملے پر روزانہ کی بنیاد پر سماعت اور فل کورٹ کی تشکیل سے چیف جسٹس کا گریز نہایت افسوسناک ہے، اپنے خط کے ذریعے عدلیہ کی آزادی پر ماری جانے والی شب خون کو قوم کے سامنے لانے اور ان ججز کی آواز میں آواز ملانے والے ججز خراجِ تحسین کے مستحق ہیں، چیف جسٹس آف پاکستان سے مداخلت کاروں کی خاموش سرپرستی کی بجائے معاملے پر تمام ہائیکورٹس سے موصول ہونے والے جوابات کو منظرِعام پر لانے کا مطالبہ۔کورکمیٹی کی جانب سے پنجاب میں کسانوں کے معاشی قتل، گندم کی فصل کے ضیاع اور پرامن احتجاج کیلئے نکلنے والے کسانوں کیخلاف طاقت کے استعمال کی شدید مذمت کی۔ اجلاس میں بانی چیئرمین تحریک انصاف کی ہدایات کی روشنی میں ملک گیر پرامن احتجاجی تحریک کی تیاریوں پر بھی تفصیلی تبادلۂ خیال کیا گیا۔
بانی چیئرمین کی منظوری سے مسلم لیگ نواز، پیپلزپارٹی اور متحدہ قومی موومنٹ کے علاوہ تمام سیاسی جماعتوں سے سیاسی اشتراکِ عمل کے آپشنز پر بھی تفصیلی غور کیا گیا۔اسی طرح 9 مئی کے بعد پاکستان تحریک انصاف سے علیحدگی اختیار کرنے والوں کے معاملے کو بانی چیئرمین تحریک انصاف کی جیل سے رہائی تک مکمل طور پر مؤخّر کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ پارٹی سے علیحدگی اختیار کرنے والوں کی جماعت میں واپسی کی درخواستوں کو رہائی کے بعد فیصلے کیلئے بانی چیئرمین عمران خان کے روبرو پیش کرنے پربھی اتفاق کیا گیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں