اڈیالہ جیل میں 190ملین پائونڈ کیس کی سماعت،بانی پی ٹی آئی نے جج سے کیا شکوہ کر دیا؟

اسلام آباد(پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان نے سماعت کے دوران جج سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ کمرہ عدالت میں اضافی دیواریں کھڑی کر دی گئی ہیں، یہ اوپن کوٹ والا ماحول نہیں لگ رہا، ڈاکٹر عاصم یونس نے بشریٰ بی بی کے ٹیسٹ الشفا ہسپتال سے کرانے کی تجویز دی تھی تاہم جیل انتظامیہ پمز ہسپتال سے ٹیسٹ کرانے پر بضد ہے، کہا جا رہا ہے کہ جیل مینول کے مطابق سرکاری ہسپتال سے ہی ٹیسٹ کرانے کی اجازت ہے۔

احتساب عدالت اسلام آباد میں بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کے خلاف 190 ملین پاو¿نڈز ریفرنس کی سماعت اڈیالہ جیل راولپنڈی میں ہوئی ۔سماعت کے دوران عدالت نے بانی پی ٹی آئی سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ سماعت کے دوران پریس کانفرنس سے گریز کیا کریں، بانی پی ٹی آئی نے جواب دیا کہ میرے نام سے باہر کوئی غلط بیان دیا جاتا ہے تو مجھے اس کی وضاحت کرنی پڑتی ہے اس لئے صحافیوں سے بات کرتا ہوں۔

عدالت نے ریمارکس دئیے کہ عدالت کی تکریم کا خیال ضروری ہے، آپ سماعت کے بعد صحافیوں سے بات کر لیا کریں، عمران خان نے موقف اپنایا کہ سماعت کے بعد جیل انتظامیہ میڈیا کو کمرہ عدالت سے باہر نکال دیتی ہے، عدالت سماعت کے بعد صرف 10 منٹ میڈیا سے بات کرنے کی اجازت دے۔عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے بانی پی ٹی آئی اور بشریٰ بی بی کا میڈیکل چیک اپ کروانے سے متعلق تحریری حکم نامہ بھی جاری کر دیا، تحریری حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ وکلا صفائی کی جانب سے بارہا بشریٰ بی بی کے میڈیکل چیک اپ سے متعلق زبانی و تحریری درخواستیں کی گئیں، جیل انتظامیہ کو میڈیکل چیک اپ کروانے کے احکامات جاری کیے جاتے رہے ہیں۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں