لاہور( پی این آئی) وزیردفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ پرانا تعلق ہے، گوادر تا ایرانی سرحد تک گیس پائپ لائن بچھا رہے ہیں، پاکستان پائپ لائن بچھانے کی پوزیشن ہے اور فیصلہ بھی کرلیا ہے۔
ہم نہیں چاہتے کہ مشرقی وسطیٰ کی کشیدگی مزید بڑھے،اصل میں سارامسئلہ بائیڈن، نیتن یاہو کے انتخابات کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی طرف سے خودمختار ملک کے سفارتخانے پر حملہ کیا گیا،حملے میں ایرانی سینئر فوجی افسر جاں بحق ہوئے، اس کے بعد توقع تھی کہ ایران کرے گا، اسرائیل کا ایرانی سفارتخانے پر حملہ کھلی خلاف ورزی ہے۔فلسطین کے مسئلے پر تمام مسلم ممالک کا ایک اسٹینڈہونا چاہئے جوکچھ کا نہیں ہے، ایران کا حملہ ایک علامتی ردعمل تھا، ساری دنیا کو پتا چل گیا کہ اسرائیل کی دفاعی تنصیبات کا کیا نقشہ ہے، کہاں کہاں ہتھیار ہیں کیونکہ چھوٹا سا تو ملک ہے، ایرانی حملے نے ایک نفسیاتی اثر ضرور ڈالا ہے۔اسرائیل کے پاس ٹیکنالوجی ہے، امریکا اور برطانیہ بھی ساتھ کھڑے ہیں، اس کے باوجود اسرائیل کھلم کھلی جنگ برداشت نہیں کرسکتا، وہ نہیں چاہتے کہ جنگ ہو، کیونکہ اس جنگ کے اثرات پوری دنیا میں جائیں گے۔اصل میں سارامسئلہ بائیڈن، نیتن یاہو کے انتخابات کا ہے، یہاں مودی کے انتخابات کا رولا ہے۔
ایران کے ساتھ ایک واقعہ ہوا تھا لیکن ایران کے ساتھ تعلقات مستحکم ہیں، سعودی عرب اور یواے ای کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں، ہم نہیں چاہتے کہ کشیدگی بڑھے بلکہ ہم چاہتے ہیں فلسطین میں قتل وغارت بند ہونی چاہیے۔ خواجہ آصف نے کہا کہ پاکستان پر قطعی اسرائیل کو تسلیم کرنے کا کوئی دباؤ نہیں ہے، ہمارا فلسطین کیلئے ایک واضح مئوقف ہے۔فلسطینیوں کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی ان کو ضرور آزادی ملے گی، ایران کے ساتھ بڑا پرانا تعلق ہے،40فیصد تک ہماری آبادی کا مسلک کی بنیاد پر ایران کے ساتھ رشتہ ہے، گوادر سے ایرانی سرحد تک اپنے حصے کی گیس پائپ لائن بچھا رہے ہیں، پاکستان گیس پائپ لائن بچھانے کی پوزیشن ہے اور فیصلہ کرلیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں