کل سینیٹ انتخابات کے لئے ووٹنگ ، ووٹوں کا تعین کیسے کیا جائے گا؟

اسلام آباد(پی این آئی)کل سینیٹ انتخابات کے لئے ووٹنگ ، ووٹوں کا تعین کیسے کیا جائے گا؟پارلیمنٹ کے ایوان بالا یعنی سینیٹ کے انتخاب کے لئے ووٹنگ کل ہونے جارہی ہے۔ یہ انتخاب ترجیحی ووٹوں کی بنیاد پرخفیہ رائے شماری سے ہوگا۔ انتخابات میں کسی امیدوار کا کوئی انتخابی نشان نہیں ہوگا، بیلٹ پیپر پر امیداروں کے نام حروف تہجی کے تحت درج ہوں گے، ہر ووٹر اپنی پہلی، دوسری اور تیسری ترجیح کے تحت بیلٹ پیپر پر موجود خانے میں عددی نمبر لگا کر اپنا ووٹ کاسٹ کرےگا۔کامیاب امیدواروں کے بچ جانے والے ووٹ دوسرے ترجیحی امیدواروں کو منتقل کردیے جائیں گے۔

ووٹ گننے کے عمل میں سب سے پہلے بیلٹ پیپرز کی سکروٹنی کی جائےگی، درست ووٹوں کے بیلٹ پیپرز کو علیحدہ کر کے مسترد ووٹوں کو نکال دیاجائےگا۔ تمام صوبائی اسمبلیوں میں ایک درست بیلٹ پیپر کی ویلیو 96، یعنی ایوان بالا کے کل ممبران کی تعداد ہے لیکن وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کی ایک جنرل اور ایک ٹیکنوکریٹ نشست اور پنجاب، سندھ کی ایک ایک غیر مسلم نشست کی ویلیو بھی ایک ہے۔سینیٹ الیکشن کے لئے درست بیلٹ پیپرز کی تعداد کو 96 سے ضرب دے کر اسے نشستوں کی تعداد سے تقسیم کردیاجائےگا اوریوں جواب میں آنے والا عدد ایک کوٹہ بن جائےگا۔سینیٹ کا الیکشن جیتنے کے لئے ضروری ہے کہ اس کوٹے سے زیادہ ووٹ حاصل کئے جائیں، ووٹ گننے کے عمل میں تمام امیدواروں کو ملنے والے پہلے ترجیحی ووٹ کے تناسب سے پیکٹس بنا دیے جائیں گے جو امیداروں کے لئے ملنے والی پہلی ترجیح کے اعتبار سے ہوں گے۔

امیدواروں کو ملنے والی پہلی ترجیح کے ووٹ کو 100 سے ضرب دیا جائےگا، کوٹے سے زیادہ ووٹ حاصل کرنے والے امیدوار کامیاب قرار دیے جائیں گے اور انہیں ملنے والے اضافی ووٹ دیگر امیدواروں میں بانٹ دیے جائیں گے۔ایسا کرتے ہوئے اضافی ووٹوں پر ووٹرز کی دوسری ترجیح والے امیدوارکو دیکھاجائےگا اور ایک بارپھرکوٹہ بنے گا۔ اس کے بعد دوسری ترجیح والے امیدواروں کے ووٹوں کی گنتی ہوگی، دوسری ترجیح پر زیادہ ووٹ لینے والا کامیاب قرارپائے گا۔ اضافی ووٹ ختم ہو جانے پر امیدواروں کے اخراج کا سلسلہ شروع کردیاجائےگا، سب سے کم ووٹ لینے والا مقابلے سے باہر ہو جائےگا اور اسے ملنے والے اصل ووٹ دیگر امیدواروں کو منتقل کردیے جائیں گے۔۔۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں