اسلام آباد (پی این آئی) وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کا کہنا ہے کہ لوگ ٹیکس دینے کے بجائے عدالت چلے جاتے ہیں، بڑا طبقہ ٹیکس نہیں دیتا صرف تنخواہ دار طبقہ ٹیکس دیتا ہے۔
ملک میں بڑا طبقہ ٹیکس نہیں دیتا ٹیکس صرف تنخواہ دار دیتے ہیں۔اس صورتحال میں عوام کو فوری ریلیف نہیں دیا جاسکتا، آنے والے ڈیڑھ دو سال میں معیشت بحال ہوگی اور عوام کو ریلیف ملے گا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ تقریباً 26 سو ارب روپے کے ٹیکس کیسز عدالتوں میں ہیں۔انکم ٹیکس کے اربوں روپے کے کیسز عدالتوں میں چل رہے ہیں، ان میں سے آدھے ہی ریکور ہوجائیں تو ہماری آئی ایم ایف سے جان چھوٹ جائے گی۔خواجہ آصف نے یہ بھی کہا کہ کیا عدلیہ نے سوچا ہے کہ ان کیسز کے فیصلے کیے جائیں، سالوں سے یہ کیسز التوا میں ہیں، ٹیکس اور بجلی چوری روکنے کی ضرورت ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں