لاہور ( پی این آئی ) پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماء خواجہ سعد رفیق نے وزیراعظم شہباز شریف کا مشیر برائے سیاسی امور بننے سے معذرت کرلی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ خواجہ سعد رفیق کو کابینہ کی تشکیل سے پہلے مشیر برائے ریلوے بنائے جانے کا اشارہ دیا گیا، جس پر سعد رفیق نے محکمہ ریلوے کی تقریبات میں شرکت بھی کی، تاہم بعد میں وزیراعظم شہباز شریف نے سابق وفاقی وزیر سعد رفیق کو مشیر برائے سیاسی امور بننے کی پیشکش کی، جس کپر مسلم لیگ ن کے رہنماء نے وزیراعظم کی جانب سے آفر کیا جانے والا یہ عہدہ لینے سے انکار کردیا، اس کے علاوہ مسلم لیگ ن کے چند دیگر رہنماؤں نے بھی حکومت سازی پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔جب کہ پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنماء خواجہ سعد رفیق نے مخصوص مدت کیلئے قومی حکومت تشکیل دینے کی تجویز بھی دے چکے ہیں، ان کا کہنا تھا کہ میری ذاتی رائے میں وفاق میں حکومت سازی کیلئے سادہ اکثریت کسی کے پاس نہیں ہے اور باہمی نفرت عروج پر ہے، شدید معاشی بحران سے نکلنے، تقسیم در تقسیم کا عمل روکنے، سیاسی تناؤ اور باہمی تلخیاں کم کرنے کیلئے انا ضد اور بدلے کے بُت توڑ دیئے جائیں اور ایک خاص مدت کیلئے قومی اسمبلی میں موجود تمام جماعتوں پر مشتمل قومی حکومت کی تشکیل پر ٹھنڈے دل سے غور کیا جائے۔
علاوہ ازیں سابق وفاقی وزیر کا یہ بھی کہنا ہے کہ تمام سٹیک ہولڈرز سیاسی عدم استحکام کے خاتمے کی فکریں، نفرتیں فیصلوں پر غالب نہیں آنی چاہئیں، اپنی اپنی غلطیوں کا تجزیہ کیا جائے، دل کُشادہ کیے جائیں اور اپنی جگہ رہتے ہوئے سچائی اورتدبر کی بات کی جائے، اللّٰہ کریم پاکستان کا حامی و ناصر ہو۔ واضح رہے کہ عام انتخابات میں لاہور کے حلقہ این اے 122 میں بڑا اپ سیٹ دیکھنے میں آیا جہاں مسلم لیگ ن کے مضبوط امیدوار خواجہ سعد رفیق کو سردار لطیف کھوسہ نے شکست دی، سردار لطیف کھوسہ ایک لاکھ 17 ہزار 109 لے کر کامیاب ہوئے جب کہ مسلم لیگ ن کے امیدوار خواجہ سعد رفیق اس حلقے میں 77 ہزار 907 ووٹ لے کر دوسرے نمبر پر رہے اور خواجہ سعد رفیق نے بڑے دل کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنی شسکت تسلیم کی اور اس موقع پر ان کے پیغام نے سب کے دل موہ لیے، سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ “سردار لطیف کھوسہ صاحب کو دلی مبارکباد، عوامی فیصلے پر خوش دلی سے سرِ تسلیم خم ، اللّٰہ کریم آنے والی پارلیمان کو متحد ہو کر قومی بحرانوں پر قابو پانے کی توفیق و تقویت عطا فرمائے”۔
خواجہ سعد رفیق یہ بھی کہہ چکے ہیں کہ عمران خان کے جیل میں بیٹھنے کی خوشی نہیں، لطیف کھوسہ میرے دوست ہیں، ان کے بارے میں کوئی غلط بات نہ کرتا ہوں نہ کروں گا، میں نے انہیں خود فون کر کے یہ پیغام دیا کہ کسی بھی قسم کی سہولت درکار ہو تو میں اپنی حیثیت کے حساب سے حاضر ہوں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں