اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کورکمیٹی نے ہر فیصلہ بانی پی ٹی آئی کی منظوری سے مشروط کردیا، پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت اکیلے فیصلے کرنے کی مجاز نہیں، شیرانی گروپ اور ایم ڈبلیو ایم کے ساتھ اتحاد نہ کرنابڑی غلطی تھی۔
پاکستان تحریک انصاف کے کورکمیٹی اجلاس کی اندرونی کہا نی سامنے آگئی۔ کورکمیٹی نے کہا کہ پی ٹی آئی کی موجودہ قیادت اکیلے فیصلے کرنے کی مجاز نہیں، کورکمیٹی نے ہر اہم فیصلہ باہمی مشاورت اور بانی پی ٹی آئی کی حتمی منظوری سے مشروط کردیا، ٹکٹوں کی تقسیم کے فیصلے بھی بانی پی ٹی آئی کی مشاورت سے نہیں ہوئے۔ کورکمیٹی نے کہا کہ ایم ڈبلیوایم کے ساتھ اتحاد کرنے کا فیصلہ درست نہیں تھا۔ سنی اتحاد کونسل کی بجائے شیرانی گروپ کے ساتھ اتحاد کرنا چاہئے تھا، کورکمیٹی میں شیرانی گروپ اور ایم ڈبلیو ایم کے ساتھ اتحاد نہ کرنے کو بڑی غلطی قرار دیا گیا۔ سینیٹ کیلئے مرزا محمد آفریدی کے نام پر کورکمیٹی ممبران نے تحفظات کا اظہار کیا، بلے باز کے ساتھ اتحاد کا فیصلہ بھی بانی پی ٹی آئی کی مشاورت سے نہیں ہوا تھا۔
کورکمیٹی نے مرزا آفریدی کی 9مئی اور بانی پی ٹی آئی کے اہلخانہ سے متعلق گفتگو پر بھی سخت ردعمل دیا، مرزا آفریدی کو پی ٹی آئی کی سپورٹ نہیں ہونی چاہیئے، مرزا آفریدی کی بجائے اپنے امیدوار کو سینیٹ میں سپورٹ کیا جائے۔ مزید برآں پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء شیر افضل مروت نے اے آروائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میں نے جو ٹی وی انٹرویو میں بیان دیا اس کے سیاق واسباق سے ہٹ کر دیکھا گیا، میں نے بیان دیا تھا کہ عمران خان نے شیرانی گروپ کے ساتھ اتحاد فائنل کرکے ٹکٹیں بھی طے ہوچکی تھیں، میں اس تین رکنی کمیٹی کا حصہ تھا، میں شیرانی کی پارٹی کو جوائن نہ کرنا غلطی قراردیا تھا۔
اس کے ساتھ ایم ڈبلیو ایم کی پارٹی کا بیان بھی تھا، لیکن کہا جارہا ہے کہ میں یہ بیان دیا کہ سنی اتحاد کونسل کو جوائن نہیں کرنا چاہیئے تھا، جبکہ اس کے سوا ہمارے پاس کوئی آپشن ہی نہیں تھا، شیرانی کی جماعت سے متعلق دھمکیاں ملی تھیں، کہ اس کوجوائن نہ کیا جائے، لیکن ہم نے بتانا تھا کہ ہم اس جماعت کو مسلکی بنیاد پر نہیں بلکہ اپنی سیٹیں بچانے کیلئے جوائن کررہے ہیں۔ شیر افضل مروت نے کہا کہ صاحبزادہ حامد رضا اپوزیشن ہم سے بڑھ کر کردار ادا کررہے ہیں، پی ٹی آئی ایک جمہوری جماعت ہے، کیا جماعت میں کوئی اختلاف رائے یا تنقید ہی نہ کی جائے؟ پھر جمہوریت کہاں گئی؟
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں