اسلام آباد ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 14 مارچ 2024ء ) 190 ملین پاؤنڈ کیس میں پاکستان تحریک انصاف کے قائد عمران خان کی ضمانت کی درخواست کا معاملہ ایک بار پھر لٹک گیا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائی کورت کے چیف جسٹس عامر فاروق کی عدم دستیابی کے باعث آج ضمانت کی درخواست پر سماعت نہ ہوسکی کیوں کہ چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ کی طبیعت ناساز ہونے کے باعث آج کی کاز لسٹ منسوخ کر دی گئی۔ بتایا جارہا ہے کہ راولپنڈی کی اڈیالہ جیل میں بانی پاکستان تحریک انصاف عمران خان اور ان کی اہلیہ بشری بی بی کے خلاف 190 ملین پاؤنڈ ریفرنس کیس کی سماعت میں نیب کے مزید 3 گواہان کے بیانات قلمبند کرلیے گئے ہیں۔ معلوم ہوا ہے کہ اس حوالے سے مقدمے کی سماعت احتساب عدالت کے جج ناصر جاوید رانا نے کی جہاں بانی چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان اور بشریٰ بی بی کے وکلاء بیرسٹر سلمان صفدر، بیرسٹر علی ظفر، عثمان گل اور ظہیر عباس چوہدری عدالت میں پیش ہوئے، اس دوران سابق وزیراعظم عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان بھی کمرہ عدالت میں موجود تھی، سماعت میں جیل حکام نے صرف 6 وکلا کو اندر جانے کی اجازت دی۔
بتایا گیا ہے کہ جیل حکام نے صرف 6 صحافیوں کو کارروائی کور کرنے کی اجازت دی جب کہ میڈیا کو جیل سے 2 کلو میٹر دور کوریج کی اجازت دی گئی، جیل کے اندر اور اطراف کی سیکیورٹی بھی سخت کردی گئی تھی، اس کے علاوہ رہنما پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی کی اہلیہ، بیٹا اور بیٹی بھی ملاقات کے لیے جیل کے باہر موجود تھی، وکلا کی بڑی تعداد بھی جیل کے باہر موجود تھی۔ سماعت کے بعد میڈیا سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ سب کچھ جھوٹ پر چل رہا ہے، الیکشن جھوٹے ہوئے، اداروں کی ساکھ ختم کر دی گئی ہے، اب سکیورٹی تھریٹ کا کہا جا رہا ہے، یہ بھی جھوٹ ہے، سارا ملک جھوٹ پر چل رہا ہے، ادارے تباہ ہو چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ انتخابات میں پی ٹی آئی کو میدان میں نہیں آنے دیا گیا، ووٹرز نے پولنگ ڈے پر ان سے بدلہ لیا، لیکن ووٹ کے ذریعے تبدیلی کو تسلیم نہیں کیا گیا، انہوں نے مینڈیٹ چھین کر قوم کی امید ختم کر دی ہے، میری ساری پیشگوئیاں سچ ثابت ہوئیں ہیں، اب بتا رہا ہوں پاکستان میں سری لنکا والا کام ہونے جا رہا ہے، اب مہنگائی میں اضافہ ہو گا اور عوام باہر نکل آئے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں