اسلام آباد(پی این آئی)پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ حکومت بنانے کے لیے مسلم لیگ ن کے امیدوار کو ووٹ دیں گے، لیکن کابینہ کا حصہ نہیں بنیں گے۔
منگل کو اسلام آباد میں کور کمیٹی کے اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’مسلم لیگ ن نے ہمیں حکومت میں شامل ہونے کی دعوت دی ہے۔ ہم اس پوزیشن میں نہیں ہیں وفاقی حکومت میں شامل ہو سکیں۔‘ان کا کہنا تھا کہ ’پیپلز پارٹی وفاقی کابینہ کا حصہ بننے میں دلچسپی نہیں رکھتی۔‘بلاول بھٹو نے کہا کہ ’پاکستان پیپلز پارٹی کے پاس حکومت بنانے کا مینڈیٹ نہیں ہے، مینڈیٹ نہ ہونے کے باعث میں وزیر اعظم کا امیدوار نہیں ہوں، خود کو وزیراعظم کی دوڑ میں شامل نہیں کرتا۔ دو دیگر گروپس کے پاس اس حوالے سے اکثریت آئی ہے۔ اس وقت آزاد اور مسلم لیگ ن کے پاس بڑا نمبر قومی اسمبلی میں آیا ہے۔‘’ہمارا اصولی فیصلہ ہوا کہ ملک کو بحران سے نکالنا ہے، ایک بار پھر پاکستان کھپے کا نعرہ لگا رہے ہیں۔‘انہوں نے کہا کہ ’پی ٹی آئی نے پیپلز پارٹی کے ساتھ بات نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ پی ٹی آئی آج بھی سیاسی فیصلے نہیں کررہی۔
‘پیپلز پارٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ ’ہم سیاسی بحران کو جنم نہیں دیں گے، نئے الیکشن اور سیاسی بحران سے بچنے کے لیے حکومت سازی میں تعاون کریں گے، پیپلز پارٹی سیاسی عدم استحکام نہیں چاہتی، اگر کوئی پارٹی حکومت نہ بنا سکی تو نیا الیکشن ہو گا۔ ہم کوشش کریں گے کہ ملک کو اس بحران سے نکالیں اور ایسی سمت میں لے جائیں تاکہ قیاس ختم ہو۔‘بلاول بھٹو نے بتایا کہ پیپلز پارٹی اپنے منشور کے مطابق چلے گی، پیپلزپارٹی نے وفاقی کابینہ میں وزارتیں نہ لینے کا بھی فیصلہ کیا ہے۔ صدر، چیئرمین سینٹ اور سپیکر کے لیے پیپلز پارٹی اپنے امیدوار کھڑے کریں گے۔‘الیکشن جیسا بھی ہوا عوام نے حصہ لیا، عوام اب مزید عدم استحکام نہیں چاہتی۔ پیپلز پارٹی وزارتیں نہیں لے گی لیکن ایشو ٹو ایشو حکومت کا ساتھ دے گی۔ان سے پوچھا گیا کہ کیا پیپلز پارٹی کوئی آئینی عہدہ بھی نہیں لے گی تو ان کا کہنا تھا کہ یہ فیصلہ تو جماعت کرے گی لیکن وہ چاہتے ہیں آصف علی زرداری ملک کے صدر کا عہدہ سنبھالیں۔
انہوں نے کہا کہ ’میری خواہش ہے کہ آصف زرداری ملک کے صدر بنیں۔ ملک میں آگ ہے، پاکستان جل رہا ہے اور کوئی اس آگ کو بجھانے کی صلاحیت رکھتا ہے تو وہ آصف زرداری ہیں۔ ملک کے لیے ضروری ہے آصف زرداری صدر بنیں اور ملک کو بحران سے نکالیں۔‘
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں