اسلام آباد(پی این آئی) پاکستانی پولیس نے اتوار کو پی ٹی آئی کے کم از کم دو درجن حامیوں کو اس وقت حراست میں لے لیا جب انہوں نے اگلے ماہ انتخابات سے قبل ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں ریلی نکالنے کی کوشش کی۔
فرانسیسی نیوز ایجنسی اے ایف پی کے مطابق عمران خان کی پاکستان تحریک انصاف 8 فروری کو ہونے والے انتخابات سے پہلے بری طرح متاثر ہوئی ہے، ریلیوں پر پابندی لگا دی گئی ہے، اس کا پارٹی نشان چھین لیا گیا ہے، اور اس کے درجنوں امیدواروں کی الیکشن میں حصہ نہیں لے سکتے۔ اانسانی حقوق کے گروپوں نے متنبہ کیا ہے کہ قومی اور صوبائی کے انتخابات کی ساکھ متاثر ہو رہی ہے۔ اتوار کے روز پی ٹی آئی کے عہدیداروں نے کارکنوں سے کہا کہ وہ ملک بھر میں ریلیاں نکالیں، باوجود اس کے کہ پولیس کی جانب سے جلسوں کی اجازت مسترد کر دی گئی۔ کراچی میں دو ہزار کے قریب کارکن جمع ہوئے جن میں سے تقریباً دو درجن حامیوں کو پولیس نے حراست میں لیا اور ٹرکوں میں بٹھا کر لے گئے۔ پی ٹی آئی کے میڈیا ایڈوائزر ذوالفقار بخاری نے کہا کہ کراچی کے علاوہ راولپنڈی سمیت پنجاب کے دیگر حصوں میں بھی گرفتاریاں ہوئی ہیں۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ انہیں گرفتاریوں کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔
تین بار کے وزیر اعظم نواز شریف، جن کی جماعت پاکستان مسلم لیگ نواز کے بارے میں توقع ہے کہ وہ سب سے زیادہ نشستیں لے گی، بمشکل انتخابی مہم میں نظر آئے ہیں۔ جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی انتخابہ مہم میں زیادہ نظر آئی ہے۔ رواں ماہ پی ٹی آئی اپنے کرکٹ بیٹ کے انتخابی نشان کو برقرار رکھنے کے لیے ملک کی اعلیٰ ترین عدالت میں ایک اہم جنگ ہار گئی۔ اس فیصلے کو بہت سے قانونی ماہرین نے سخت قرار دیا اور سوشل میڈیا پر اس پر شدید تنقید کی گئی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں