لاہور (پی این آئی)سینئر تجزیہ نگارمجیب الرحمٰن شامی نے کہاہے کہ پنجاب میں اس وقت مسلم لیگ ن اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے درمیان مقابلہ ہے ، پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ ن جلسے کررہے ہیں لیکن فی الحال تحریک انصاف جلسوں کی بجائے ڈور ٹوڈور مہم اور سوشل میڈیا کا سہارا لے رہی ہے۔
تحریک انصاف کے آزاد امیدواروں کو توڑنے کی کوشش نہیں کرنی چاہیے ، اگر ایسا ہوا تو یہ ہماری سیاست کیلئے ایک صدمے سے بڑا صدمہ ہوگا۔ سینئر تجزیہ نگار سے سوال کیا گیا کہ ’کیا واقعی کہا جاسکتا ہے کہ پنجاب تیز بمقابلہ شیر ہوگیا ہے،جیسا کہ بلاول دعویٰ کررہے ہیں‘اس پر ان کاکہناتھاکہ یہ بلاول کا دعویٰ، خواہش یا کوشش ہوسکتی ہے لیکن کاش ایسا ہوجاتا، شاید آئندہ آنیوالے سالوں میں ایسا ہوجائے کہ پیپلزپارٹی اور ن لیگ پھرایک دوسرے کے مقابل ہوں اور بڑے حریف ہوں، اس وقت ن لیگ اور پی ٹی آئی میں مقابلے کی صورتحال ہے، پی ٹی آئی کے آزاد امیدوار اپنی ہم چلارہے ہیں، ان کی طاقت کا اندازہ ہورہاہے اور وہی میدان میں ہیں، انہی کو حریف سمجھا جارہاہے ۔ان کامزید کہناتھاکہ جہاں تک پیپلزپارٹی (پی پی ) کا تعلق ہے ، پہلے کے مقابلے ان کی طاقت میں اضافہ ہوا ہے ، لوگ متوجہ ہوئے ہیں لیکن وہ اپنی حمایت اس حدتک کھوچکی تھی کہ اب وہ سو گنا بڑھنے کے باوجوداس دوڑ میں دکھائی نہیں دیتی۔
اس طرح سے جس طرح کی بلاول کی خواہش ہے یا دعویٰ ہے ۔عمران خان کے بیانات اور دیگرجماعتوں کے عوام میں نہ جاسکنے بارے سوال پر مجیب الرحمٰن شامی کا کہنا تھا کہ سیاستدان ا س طرح ایک دوسرے کے خلاف باتیں کرتے رہتے ہیں، ن لیگ بھی جلسے کررہی ہے، بلاول کے گرد بھی بڑا مجمع ہوتا ہے ، اچھی بات ہے کہ ہر جماعت اور ہر لیڈر کو اپنی بات کہنی چاہیے، پی ٹی آئی بڑے جلسے نہیں کررہی، ڈور ٹوڈور یا سوشل میڈیا پرمہم چلارہی ہے، یاانہیں مشکلات ہیں، جاوید ہاشمی کے بھتیجے نے کنونشن کی کوشش کی تو کیا ہوا، آپ نےد یکھا،میرا خیال ہے کہ ڈور ٹو ڈور مہم میں انہیں کوئی روک نہیں سکتا، بہت سے لوگوں کا خیال ہے کہ ان کے حامی بڑی حدتک متحرک ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں