اسلام آباد (پی این آئی) بجلی صارفین کی مشکلات میں روز بروز اضافہ ہونے لگا، سہ ہماہی ایڈجسٹمنٹس کا بوجھ بڑھ کر 8 روپے 56 پیسے فی یونٹ تک پہنچ گیا، جس سے صارفین پر بڑھتی قیمتوں کا بوجھ مزید بڑھ گیا۔
رواں ماہ ڈسکوز صارفین پر 3 مختلف سہہ ماہی اور ماہانہ ایڈجسٹمنٹس کا بوجھ ایک ساتھ پڑ جائے گا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق بجلہی صارفین پر جنوری کے بلز میں نومبر 2023ء کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 4 روپے 13 پیسے فی یونٹ کااضافی بوجھ ڈالا گیا، ایک طرف بجلی صارفین پر سیلز ٹیکس سمیت زیادہ سے زیادہ فی یونٹ بنیادی ٹیرف 50 روپے سے زائد لاگو ہے تو وہیں اس مہینے جنوری میں الگ سے ماہانہ اورسہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کا بوجھ ڈالا گیا ہے، جس سے بجلی صارفین کی مشکلات مزید بڑھ جائیں گی۔بتایا گیا ہے کہ اس سہہ ماہی ایڈجسٹمنٹ کی وصولی صارفین سے مارچ 2024ء تک ہونی ہے جب کہ جولائی تا ستمبر 2023ء کی سہہ ماہی ایڈجسٹمنٹ میں اضافہ فی یونٹ ایک روپے 15 پیسے بنتا ہے، صارفین سے یہ اضافی وصولیاں جنوری تا مارچ 2024ء میں کرنے کا منصوبہ ہے۔
معلوم ہوا ہے کہ صارفین پر جنوری کے بلز میں نومبر 2023 کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں 4 روپے 13 پیسے فی یونٹ کا اضافی بوجھ ڈالا گیا، اسی طرح اپریل تا جون 2023 کی سہہ ماہی ایڈجسٹمنٹ میں فی یونٹ 3 روپے 28 پیسے فی یونٹ کا اضافہ کیا گیا۔دوسری طرف ایک سال میں بجلی کمپنیوں کی طرف سے ملازمین کو 10ارب روپے سے زائد کی مفت بجلی دی گئی، جنکوز، ڈسکوز اور این ٹی ڈی سی ملازمین نے بجلی کے 35 کروڑ 56 لاکھ سے زائد مفت یونٹ استعمال کیے، ایک سال میں مفت استعمال کیے گئے یونٹس کی مجموعی قیمت 10ارب 48 کروڑ 18لاکھ روپے ہے، مفت بجلی استعمال کرنے والوں میں گریڈ ایک سے 22تک کے ملازمین شامل ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں