اسلام آ باد (پی این آئی) سرکاری ملازمین کیلئے اہم خبر آگئی ۔۔ سی ڈی اے انتظامیہ نے گھوسٹ ملازمین کا سراغ لگانے اور ملازمین کا ڈیٹا جمع کرنے کیلئے ادارے کے 13ہزار ملازمین کا ڈیٹا ڈیجٹلائز کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
سی ڈی اے کے ڈائریکٹر ایچ آر نے تمام ڈ ائریکٹو ریٹس سے ان کے ملازمین کے کوائف 31 جنوری تک طلب کر لیے ، سی ڈی اے کے ملازمین کا پورٹل بنے گا جن میں ملازمین کے نام ‘عہدہ ‘ ایڈریس ‘فون نمبر سمیت تمام کوائف درج کئے جا ئیں گے ۔
دوسری جانب نگران حکومت کی جانب عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کی تجاویز پر عملدرآمد جاری ہے جس کے تحت فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)کی تنظیم نو کی منظوری کو حتمی شکل دے دی گئی ہے۔ وزارت خزانہ کی سمری پر خصوصی سرمایہ کاری کونسل ایس آئی ایف سی نے تنظیم نو کی منظوری دی اور اس تنطیم نو کے منصوبے میں ایف بی آر سے کوئی رائے نہیں لی گئی۔
ایف بی آر کی تنظیم نو کی حتمی منظوری کابینہ کے اگلے اجلاس میں منظور کیے جانے کا امکان ہے جس کے بعد 8 ممبران پر مشتمل بورڈ ایف بی آر کے معاملات دیکھے گا۔ ایف بی آر بورڈ میں وزارت خزانہ، خارجہ، تجارت اور صنعت و پیداوارکے سیکرٹری شامل ہوں گے جب کہ خارجہ امور کے سیکرٹری اور پلاننگ کمیشن بھی بورڈ کے مستقل ممبران میں شامل ہوں گے۔ آئی کیپ صدر، دو یونیورسٹیوں سے دو ماہر معیشت بھی بورڈ کا حصہ ہوں گے جب کہ سیکرٹری ریونیو بورڈ کے چیئرمین ہوں گے تاہم سیکرٹری ریونیو کا تعلق انکم ٹیکس اور کسٹمز سروس سے نہیں ہوگا۔
مریم نواز کے بیرون ملک دوروں پر گزشتہ ایک سال کے دوران کتنا خرچہ آیا؟ ایف بی آر کا پالیسی ونگ ختم کرکے وزارت خزانہ میں قائم ہوگا، ادارے کے ملازمین کی تعداد میں مجموعی طور پر 30 فیصد کمی ہوگی، کسی کو نوکری سے نہیں نکالا جائے گا لیکن ریٹائرڈ ملازمین کی جگہ تعیناتیاں نہیں ہوں گی جب کہ گریڈ 22کے کسٹمز اور ریونیوز کے ڈائریکٹر جنرل تعینات ہوں گے، ڈائریکٹر جنرل ریونیو انکم ٹیکس اور سیلز ٹیکس کے معاملات دیکھے گا، ڈائریکٹر جنرل کسٹمز فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی اور کسٹمز کے معاملات دیکھے گا۔ پروگرام کے تحت ضلع کی سطح پر ریونیو افسروں کی تعیناتیاں پہلے ہی کی جاچکی ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں