لاہور(پی این آئی) محکمہ پولیس کی جانب سے جاری کردہ اعدادوشمار نے پولیس کے ناقص تفتیشی نظام کی قلعی کھول دی، ناقص تفتیشی نظام کی وجہ سے ہزاروں مقدمات خارج ہوگئے جبکہ سزاؤں کا تناسب بھی معمولی رہا۔
محکمہ پولیس پنجاب نے مقدمات کی تفتیش سے متعلق اعدادوشمار جاری کیے ہیں جن سے ظاہر ہوتا ہے کہ ناقص تفتیشی نظام کی وجہ سے ہزاروں مقدمات خارج اور عدم پتہ ہوگئے۔ عدم پتہ مقدمات میں ملزمان کوتلاش نہ کرنے پرسسٹم سے نکال دیا جاتا ہے۔گذشتہ سال پنجاب بھر میں 70ہزار سے زائد مقدمات کو خارج کردیا گیا جبکہ صرف لاہور میں 31ہزارسے زائد مقدمات خارج ہوئے۔ اسی طرح پنجاب بھر میں 1 لاکھ 45 سے زائد اور لاہورمیں70 ہزار268 مقدمات عدم پتہ ہوگئے۔صوبے میں مجموعی طور پر 1لاکھ 35 ہزار سےزائد نامکمل چالان جمع کرائے گئے جبکہ لاہور میں یہ تعداد 22 ہزارسے زائد رہی۔
پنجاب میں مجموعی طور پر 4لاکھ10ہزارسے زائد جبکہ صوبائی دارالحکومت میں 13 ہزارسےزائد مقدمات کے چالان مکمل جمع کرائے گئے۔اعدادوشمار کے مطابق لاہورمیں1لاکھ سے زائد اور پنجاب بھرمیں 3لاکھ 30 ہزارسےمقدمات زیرتفتیش ہیں۔گزشتہ سال 2023 میں پنجاب بھرمیں سزاؤں کا تناسب بھی انتہائی معمولی رہا، صوبے بھر میں ساڑھے19 ہزارملزمان کوسزائیں ہوسکیں جبکہ لاہور میں 1100 سے زائد ملزمان کو عدالتوں نے سزائیں سنائیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں