لاہور (پی این آئی) لاہور ہائیکورٹ نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کی تقاریر روکنے کے الزام پر پیمرا کو ٹی وی چینلز کو پریشرائزڈ نہ کرنے کا حکم دے دیا۔
لاہور ہائیکورٹ میں عمران خان کی ٹی وی چینلز پر تقریر نشر نہ ہونے کے خلاف درخواست پر سماعت مکمل ہو گئی۔درخواست پر سماعت جسٹس شمس محمود مرزا نے کی۔ہائیکورٹ نے درخواست نمٹاتے ہوئے کہا ہے کہ پیمرا ٹی وی چینلز کو پریشرائزڈ نہ کرے۔پیمرا نے عدالت میں کہا ہے کہ درخواستگزار کی تقریر نشر کرنے پر کوئی پابندی نہیں ہے۔ درخواست میں موقف اپنایا گیا تھا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی آواز کے ساتھ ان کوہی بند کردیاگیا ۔ قانونی طور پرسیاسی جماعتوں کو برابری کے اصول پر ائیر ٹائم ملنا قانونی تقاضا ہے۔لاہور ہاٸی کورٹ نے چئیرمین پی ٹی آئی کی تقاریر نشر کرنے پر پابندی کا نوٹیفیکشن مطل کر دیا تھا۔
عدالتی احکامات کے باوجود چئیرمین پی ٹی آئی کی تقاریر نشر کیے جانے سے روکا جا رہا ہے۔ خیال رہے کہ 21 اگست2022ء کو پاکستان الیکٹرانک میڈیا ریگولیٹری اتھارٹی (پیمرا) نے تمام ٹی وی چینلز پر سابق وزیر اعظم عمران خان کی تقاریر براہ راست نشر کرنے پر پابندی عائد کردی تھی۔پیمرا کی جانب سے جاری کردہ نوٹی فکیشن میں کہا گیا کہ عمران خان کی تقریر پر پابندی پیمرا آرڈیننس 2002 کے سیکشن 27 کے تحت لگائی گئی ۔ نوٹی فکیشن میں گزشتہ شب عمران خان کی ایف نائن پارک اسلام آباد میں کی گئی تقریر کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا کہ عمران خان ریاستی اداروں کے خلاف مسلسل بے بنیاد الزامات لگا رہے ہیں.
ریاستی اداروں اور افسران کے خلاف ان کے بیانات آرٹیکل 19 کی بھی خلاف ورزی ہیں۔نوٹیفکیشن میں عمران خان کی ایف نائن پارک اسلام آباد میں کی گئی تقریر کا حوالہ دیا گیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں