ملتان ( پی این آئی ) پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی مشکلات میں اضافہ ہوگیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کے کاغذات نامزدگی پر اعتراضات سامنے آئے ہیں، اس حوالے سے استحکام پارٹی کے امیدوار سلمان نعیم نے کاغذات نامزدگی کے خلاف ریٹرنگ آفیسر کو درخواست دے دی ہے، جس میں انہوں نے شاہ محمد قریشی اور زین قریشی کے کاغذات نامزدگی کے خلاف مختلف اعتراضات پیش کیے ہیں۔ اپنے اعتراضات میں استحکام پارٹی کے رہنماء کا کہنا ہے کہ شاہ محمود قریشی اور زین قریشی نے کاغذات نامزدگی میں سٹامپ پیپر درست جمع نہیں کروائے، اس لیے شاہ محمود قریشی اور زین قریشی آرٹیکل 62 ، 63 کے تحت الیکشن نہیں لڑ سکتے، لہٰذا شاہ محمود قریشی اور زین قریشی کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جائیں۔ قبل ازیں پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی 12 مقدمات میں گرفتاری ڈال دی گئی، 9 مئی کے واقعات پر شاہ محمود قریشی کے خلاف راولپنڈی ضلع میں 12 مقدمات درج ہیں، ان کی 12 مقدمات میں گرفتاری ڈال دی گئی ہے، جی ایچ کیو حملہ، آرمی میوزیم حملہ، حساس ادارہ دفتر حملہ، میٹرو بس اسٹیشن جلانے کے مقدمات میں بھی شاہ محمود قریشی بطور ملزم نامزد ہیں۔
بتایا جارہا ہے کہ ان مقدمات میں عدالت نے سابق وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کی جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کر دی، تاہم عدالت نے شاہ محمود قریشی کو جوڈیشل کر دیا، اسلام آباد کی مقامی عدالت نے شاہ محمود قریشی کے جسمانی ریمانڈ کے حوالے سے محفوظ شدہ فیصلہ سنایا اور سابق وزیر خارجہ کو 14 روزہ جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیجنے کا حکم دے دیا، جوڈیشل کمپلیکس میں وکلاء کی جانب سے شاہ محمود قریشی کے حق میں نعرے بازی کی گئی، پولیس بکتر بند گاڑی میں شاہ محمود قریشی کو لے کر روانہ ہو گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں