لاہور ( پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے میانوالی اور لاہور سے کاغذات نامزدگی مسترد کردیئے گئے۔
تفصیلات کے مطابق لاہور سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 122 سے سابق وزیر اعظم عمران خان کے کاغزات نامزدگی مسترد ہوچکے ہیں، اس کے علاوہ میانوالی کی ان کی آبائی نشست این اے 89 سے بھی قائد تحریک انصاف کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیئے گئے ہیں، جس کے نتیجے میں تحریک انصاف کے قائد این اے 122 اور این اے 89 سے الیکشن نہیں لڑسکیں گے۔ بتایا گیا ہے کہ قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 214 تھر پارکر سے وائس چیئرمیر مین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی اور ان کے بیٹے زین قریشی کے کاغزات نامزدگی بھی مسترد کردیئے گئے ہیں، تحریک انصاف کے رہنما زلفی بخاری کے این اے 50 اسلام آباد پر کاغذات نامزدگی مسترد ہوچکے ہیں، جس کے بعد زلفی بخاری نے وکلاء، تائید و تجویز کنندہ کو حراست میں لینے پر ہائی کورٹ سے رجوع کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ معلوم ہوا ہے کہ قائد ن لیگ نوازشریف کے مقابلے میں این اے 15 مانسہرہ میں آر او نے پی ٹی آئی رہنماء اعظم سواتی کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیئے، جن پر اعتراض میں نواز شریف کے وکیل نے موقف اپنایا کہ الیکشن لڑنے والے امیدوار کا ملک میں ہونا ضروری ہے۔ اسی طرح سیالکوٹ سے سوشل سکیورٹی واجبات کی عدم ادائیگی اور اثاثے ظاہر نہ کرنے پر این اے 71 سے عثمان ڈار کی والدہ اور عمر ڈار اہلیہ کے کاغذات نامزدگی بھی مسترد کردیئے گئے، ریحانہ امتیاز ڈار اور عروبہ ڈار نے خواجہ آصف کے مقابلے میں کاغذات جمع کروائے تھے۔
ادھر سندھ میں بدین سے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 223 سے فہمیدہ مرزا، ذوالفقار مرزا اور حسام مرزا کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیئے گئے، ڈی آر او آفس نے کہا ہے کہ مرزا فیملی نجی بینک کی 21 کروڑ 19 لاکھ روپے کی ناہندہ ہے، اسٹیٹ بینک رپوٹ کی روشنی میں کاغذات نامزدگی مسترد کیے جاتے ہیں۔ علاوہ ازیں این اے 209 سانگھڑ میں جی ڈی اے کے امیدوار محمد خان جونیجو کے کاغذات تاحیات نااہلی کے باعث مسترد کیے گئے، صوبہ خیبرپختونخوا سے صوبائی اسمبلی کی نشست پی کے 26 بونیر پر 3 امیدواروں کے کاغذات نامزدگی مسترد کردیئے گئے، جن میں پی ٹی آئی کے سالار جہان، اے این پی کے شجاعت علی خان اور شیر رحمان شامل ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں