اسلام آباد (پی این آئی) توہین الیکشن کمیشن کیس میں چیئرمین تحریک انصاف عمران خان پر فرد جرم عائد ہونے کا امکان ہے۔
تفصیلات کے مطابق کیس کی سماعت آج ہوگی جہاں سابق وزیر اعظم کو الیکشن کمیشن کے سامنے پیش نہ کیے جانے کی توقع ہے، جیل میں قید ہونے کی وجہ سے عمران خان کو گزشتہ سماعت پر بھی پیش نہیں گیا تھا، اس وقت چیئرمین پی ٹی آئی کو سکیورٹی خدشات کے باعث اڈیالہ جیل سے الیکشن کمیشن نہیں لایا گیا۔بتایا گیا ہے کہ اس کیس میں سابق وفاقی وزیر فواد چوہدری بھی گرفتاری کے باعث گزشتہ سماعت پر پیش نہ ہوسکے اور اسد عمر بھی غیر حاضر رہے، آج کی سماعت میں الیکشن کمیشن نے دونوں سابق وفاقی وزراء کو ذاتی حیثیت میں طلب کر رکھا ہے جہاں اسد عمر اور فواد چوہدری پر بھی فرد جرم لگ سکتی ہے۔بتایا جارہا ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو پیش نہ کرنے پر وزارت داخلہ پر برہمی کا اظہار بھی کیا تھا، یہ اس وقت ہوا جب اے آئی جی آپریشن نے پی ٹی آئی چیئرمین سے متعلق رپورٹ الیکشن کمیشن میں جمع کرادی اور مؤقف اختیار کیا کہ الیکشن کمیشن اڈیالہ جیل جا کر اس کیس کی سماعت کرے کیوں کہ پنڈی گنجان آبادی پر مشتمل ہے خطرات سے خالی نہیں، پی ٹی آئی چیئرمین کی زندگی کو خطرات لاحق ہیں وہ خود بھی اس کا اظہار کر چکے ہیں‘۔
اس پر ممبر سندھ نثار درانی نے استفسار کیا کہ ’پی ٹی آئی چیئرمین جو کہتے ہیں آپ کو یقین ہے صحیح کررہے ہیں؟ عمران خان سے آپ لکھوا کر لے آئیں کہ میں معذرت کرتا ہوں‘ اس پر وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ ’آج الیکشن کمیشن کی اصل توہین ہوئی ہے‘۔ بعد ازاں کمیشن نے توہین الیکشن کمیشن کیس میں سیکرٹری وزارت داخلہ کو طلب کرلیا اور ریمارکس دیئے کہ ’وزارت داخلہ کیسے ہمیں کوئی حکم دے سکتی ہے؟ وزارت داخلہ اگر ایک شخص کو سکیورٹی نہیں دے سکتی تو الیکشن کیسے کرائیں گے؟‘ بعد ازاں الیکشن کمیشن نے کیس کی سماعت ملتوی کردی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں