اسلام آباد (آئی این پی)سابق وزیراعظم اور مسلم لیگ (ن)کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے کہاہے کہ سپریم کورٹ چاہے تو ایک ماہ کیلئے الیکشن آگے کرسکتی ہے ، سپریم کورٹ نے نواز شریف کو تاحیات نااہل قرار دیا ہے، سپریم کورٹ اپنی غلطی درست کرلے تو ان کی عزت میں اضافہ ہوگا، سپریم کورٹ چاہے تو اپنے فیصلے پر از خود نوٹس لے کر اپنی غلطی درست کرے، سپریم کورٹ چاہے تو ایک دن میں فیصلہ سناسکتی ہے۔
نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ سیاسی لیڈر کا فیصلہ عوام کرتے ہیں، سپریم کورٹ نے جس طرح نواز شریف کو ڈی سیٹ کیا، کیا یہ درست فیصلہ تھا؟۔انہوں نے کہا کہ میں تو آج چاہتا ہوں اس ملک کا سپریم کورٹ یہ کہے کہ یہ غلط فیصلہ تھا، ختم کریں ان چیزوں کو۔انہوں نے سوال کیا کہ تاحیات نااہل کونسے قانون کے تحت کیا جاتا ہے؟ صادق امین کا سرٹیفکیٹ جاری کرنے کا اختیار کا سپریم کورٹ کو ہے؟ اس کے بعد آپ نے قانون میں ایسی ترمیم کی کہ آپ کوئی سیاسی عہدہ بھی نہیں دے سکتے۔انہوںنے کہاکہ یہ فیصلہ عدالتیں نہیں کرسکتیں یہ فیصلہ عوام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیصلے عوام پر چھوڑ دیں کہ کون نااہل ہے کون نہیں ہے، کس کو عوام چاہتے ہیں کس کو نہیں چاہتے۔شاہد خاقان عباسی نے عمران خان کے حوالے سے کہا کہ اگر ان کی سزا معطل ہوچکی ہے تو وہ پارٹی کے چیئرمین بن سکتے ہیں۔ایک سوال کے جواب میں انہوںنے کہا کہ قانون میں نہیں ہے کہ ایک عدالت کلی اختیارات حاصل کرلے۔انہوں نے پوچھا کیا اپیل کا حق آئین کا حصہ ہے یا نہیں؟ نواز شریف کس قانون کے تحت اپیل لے کر جائیں گے کہ انہیں نااہل کیا گیا۔ وہ فیصلہ فائنل ہوچکا ہے، اس میں کوئی اپیل ہی نہیں تھی، اب سپریم کورٹ ہی اپنے اس فیصلے کو ریویوکرسکتا ہے، سوموٹو پاور تو انہوں نے رکھی ہوئی ہے، کریں ان فیصلوں کو درست کریں ان فیصلوں کو۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ میں یہ کہتا ہوں سپریم کورٹ خود اپنی ساکھ بحال کرے، وہاں جج موجود ہیں کیا وہ فیصلے پڑھتے نہیں ہیں؟ ان کو پتا نہیں ہے کہ فیصلے کیا ہیں؟ ان کو پتا نہیں ہے کہ فیصلے غلط ہیں؟۔ان کا کہنا تھا کہ عدالتوں نے فیصلے کیے ہیں اس سے پہلے بھی کیے ہیں ، فیصلے کریں تاکہ یہ عمل آئندہ نہ ہو، ورنہ کل کسی اور کو نااہل کردیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ نے نواز شریف کو تاحیات نااہل کیا ہے، اس کو سپریم کورٹ ہی درست کرے گا، اس کو درست کرنا چاہیے، تاحیات نااہلی کی گنجائش نہیں ہے ہمارے قانون کے اندر۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ اگر سپریم کورٹ اس پر خود نظر ثانی کرلے تو ان کی عزت میں اضافہ ہوگا کہ انہوں نے اپنی غلطی کی درستگی کی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ اس میں کوئی وقت نہیں لگتا ایک منٹ کی بات ہے، انہوں نے ایک دن میں فیصلہ کرکے پورے ٹائم ٹیبل دیئے ہیں۔الیکشن کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کسی کے چاہنے سے نہیں، آئین کے مطابق انتخابات ہوتے ہیں، کسی کے چاہنے پر الیکشن کرانے ہیں تو بہتر ہے کہ نہ کرائیں۔شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ خیبرپختونخوا، بلوچستان اور پنجاب کے بہت سے حلقے سردی سے متاثر ہوں گے، ان حالات میں الیکشن ہوئے تو بہت سے لوگ ووٹ کے حق سے محروم ہوجائیں گے۔انہوںنے کہا کہ سپریم کورٹ چاہے تو ایک ماہ کیلئے الیکشن آگے کرسکتی ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں