لاہور(پی این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن) پنجاب کے صدر رانا ثنا اللہ خان نے دعویٰ کیا ہے کہ پنجاب میں ن لیگ 120 سے 125 سیٹوں پر کامیابی حاصل کرے گی، سادہ اکثریت سے حکومت بنائیں گے، نوازشریف کی صورت تجربہ کار سینئرقیادت موجود ہے، ملک کو بحرانوں سے نکالیں گے۔
انہوں نے نیوزکانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ مسلم لیگ ن نے پنجاب میں قومی اسمبلی کی 144نشستوں کا جائزہ لیا ہے، انشاءاللہ مسلم لیگ ن پنجاب میں 120 سے 125 سیٹوں پہ کامیابی حاصل کرے گی اور انشاءاللہ مسلم لیگ ن سادہ اکثریت سے حکومت بنانے جارہی ہے کیونکہ یہ وقت کا بھی تقاضہ ہے اور پاکستان کی بھی ضرورت ہے۔ میاں نوازشریف کی صورت میں مسلم لیگ ن کے پاس نہ صرف پاکستان کی سینئر ترین قیادت ہے بلکہ تجربہ کار قیادت ہے انہوں نے دو مرتبہ پہلے بھی پاکستان کو ایسے بحرانوں سے نکالا ہے۔ ہم نے 2013 میں جب پاکستان دہشتگردی اور لوڈشیڈنگ کی وجہ سے ایسے ہی بحران کا شکار تھا جو اس وقت مہنگائی کی وجہ سے ہے اس وقت بھی ہم نے قوم سے وعدہ کیا اور میاں نوازشریف کے وعدے پہ قوم نے اعتماد کیا اگلے 4 سال میں میاں نوازشریف کی قیادت میں مسلم لیگ ن نے پاکستان سے دہشتگردی اور لوڈشیڈنگ کا خاتمہ کردکھایا۔ رانا ثناءاللہ نے کہا کہ ہمیں پوری امید ہے بلکہ یقین ہے کہ نواز شریف کے اوپر پاکستان کے عوام اعتماد کریں گے، کیا جھوٹے مقدمات قائم ہونا لیول پلینگ فیلڈ ہے ان کا قائم رہنا لیول پلینگ فیلڈ ہے ، کیا یہ سوچا جارہا ہے کہ ہمارے ساتھ جو2018 میں ہوا تھا وہ آئندہ انتخابات میں کیوں نہیں ہو رہا، کیا ہم لاڈلے اس لئے ہو گئے ہیں کہ ہمارے اوپر جھوٹے کیس ختم ہو گئے ہیں کیا جھوٹے کیس قائم رہنے چاہئیں۔
الیکٹیبلز کی ٹرم گالی نہیں ہے برائی نہیں ہے ، الیکٹیبل وہ ہوتا ہے جس پر اس حلقے کے لوگوں کا اعتماد ہوتا ہے ۔ الیکٹیبلز کی ٹرم گالی نہیں ہے برائی نہیں ہے ، الیکٹیبل وہ ہوتا ہے جس پر اس حلقے کے لوگوں کا اعتماد ہوتا ہے وہ اسے اپنا ووٹ دینا چاہتے ہیں، الیکٹیبل وہ ہوتا ہے جس میں اچھائی ہوتی ہے عوام اسے ووٹ دیتے ہیں اسے جو جو مرضی نام دیں ۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں 46 حلقے ہیں اور ہماری جو میٹنگز ہوئی ہیں اس کے جائزے کے مطابق ہم وہاں سے 35 نشستیں نکال لیں گے ،وہاں الیکٹیبلز ہیں وہ جیتنے کی پوزیشن میں ہے، ہم 10حلقوں میں اپنی پوزیشن کمزور دیکھ رہے ہیں ، ہم نے 2013 میں بھی اتنی ہی سیٹیں نکالی تھیں، ہم ا پنی پوزیشن کو واپس حاصل کر رہے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں