90روز میں الیکشن نہ کروانے پر چیف الیکشن کمشنر کا محاسبہ کرنے کا مطالبہ

لاہور (پی این آئی) تحریک انصاف نے 90 روز میں انتخابات نہ ہونے پر چیف الیکشن کمشنر کے محاسبہ کا مطالبہ کر دیا۔

تحریک انصاف کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا کہ چیف الیکشن کمشنر صدرِ کے آئینی منصب کی حرمت پامال کرنے پر صدر اور قوم سے معافی مانگیں۔ اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ سکندر سلطان راجہ نے ایک آئینی عہدے پر بیٹھ کر بار بار دستور پر نافرمانی کی تلوار چلانے اور دستور کے واضح حکم کے باوجود سربراہِ ریاست سے تصادم جیسے جرائم کا ارتکاب کیا، گزشتہ 18 ماہ کے دوران سکندر سلطان راجہ نے کم از کم چار مرتبہ آئین کی پامالی جیسا سنگین جرم کیا۔

پی ٹی آئی نے کہا کہ بطور چیف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ نے ملک میں صاف شفاف انتخابات کے انعقاد کی ہر موقع پر مخالفت کی اور الیکشن کمیشن کو دستور شکنی کا کلیدی آلہ بنایا، سکندر سلطان راجہ نے تحریک انصاف کے اراکین قومی اسمبلی کے استعفوں کے بعد 125 سے زائد حلقوں میں ضمنی انتخابات سے مجرمانہ گریز کرکے ان حلقوں کے کروڑوں عوام کو نمائندگی جیسے بنیادی آئینی و جمہوری حق سے محروم کیا۔

پی ٹی آئی ترجمان نے کہا کہ میڈیا، سول سوسائٹی، آئینی و قانونی ماہرین اور سیاسی جماعتوں سمیت معاشرے کے تمام طبقات کی جانب سے توجّہ دلانے کے باوجود سکندر سلطان راجہ نے قومی انتخابات کے معاملے پر بھی جان بوجھ کر دستور سے انحراف کیا۔ پاکستان تحریک انصاف نے کہا کہ سکندر سلطان راجہ نے کمیشن کے اراکین کو ساتھ ملاکر پنجاب میں نوّے روز میں عام انتخابات کے حوالے سے دستور کو پامال اور پوری ڈھٹائی سے عدالتِ عظمیٰ کے حکم کو پیروں تلے روندا، خیبرپختونخوا میں انتخابات کے معاملے پر بھی آئین سے مجرمانہ انحراف کیا۔

پی ٹی آئی ترجمان نے کہا کہ آئین سے مجرمانہ انحراف کی راہ پر گامزن چیف الیکشن کمشنر کو انتخابات کی تاریخ کیلئے صدرِمملکت سے مشاورت کے عدالتِ عظمیٰ کے حکم کو قدر و تحسین کی نگاہ سے دیکھتے ہیں، تاہم سکندر سلطان راجہ کو صدرِ مملکت کی مشاورت سے انتخابات کی تاریخ کے تعیّن کا پابند بنایا جانا کافی نہیں ہے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں