ڈاکٹر یاسمین راشد نے پریس کانفرنس کرنے سے متعلق فیصلہ سنا دیا

لاہور (پی این آئی) پاکستان تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد کو لاہور کی انسداددہشت گردی عدالت میں پیش کردیا گیا۔

اس موقع پر ڈاکٹر یاسمین راشد نے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مجھے مزید 11 مقدمات میں نامزد کردیا گیا ہے۔ یہ مقدمات درج کرتے کرتے تھک جائیں گے لیکن پریس کانفرنس نہیں کروا سکیں گے، ڈاکٹر یاسمین راشد نے مزید کہا کہ جھوٹے اور بے بنیاد مقدمات جلد ردی کی ٹوکری میں ہوں گے۔ ہم جیل میں رہ کر انکا بھرپور مقابلہ کریں گے،اگر لیول پلینگ فیلڈ ہوتی تو دونوں امیدوار جیل سے باہر ہوتے، نواز شریف سے عوام کی عدالت میں مقابلہ ہوگا۔یاسمین راشد نے مزید کہا کہ یہ واحد صوبہ ہے جہاں انہوں نے خواتین کو قید کیا ہوا ہے، یہ خواتین سے بھی مقابلہ کرنے سے ڈرتے ہیں۔ قبل ازیں ڈاکٹر یاسمین راشد نے قائد مسلم لیگ (ن) کو چیلنج کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر نوازشریف اتنے بہادر ہیں تو میرے خلاف الیکشن لڑ کر دکھائیں ۔ انسداد دہشت گردی عدالت میں پیشی کے موقع پر تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد اور عمر سرفراز چیمہ نے صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کی۔

ڈاکٹر یاسمین راشد نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف اتنے بہادر ہیں تو میرے خلاف الیکشن لڑ کر دکھائیں، لیول پلیئنگ فیلڈ کا مطلب ہے کہ جس نے الیکشن لڑنا ہے وہ باہر ہو، نواز شریف سزا یافتہ اور اشتہاری ہے اس کو آپ باہر سے الیکشن کے لیے لے آئے ہیں۔ سابق صوبائی وزیر نے مزید کہا کہ نواز شریف کو پروٹوکول دیا جا رہا ہے، ہمارے کیسز کا چالان بھی تین چار ماہ سے آج تک نہیں آیا، یہ بات پہلے سے کنفرم ہے کہ الیکن نہیں سلیکشن ہے، ورلڈ میڈیکل ایسوسی ایشن نے پرائم منسٹر اور صدر کو خط لکھا ہے کہ آپ نے یاسمین راشد کو کیوں گرفتار کر رکھا ہے۔ سابق گورنر پنجاب عمر سرفراز چیمہ نے کہا کہ چھ ماہ ہو گئے جھوٹا کیس ہے ابھی تک جیل میں رکھا ہوا ہے، ہم سے پریس کانفرنس کرانا چاہ رہے ہیں، ہم نے پی ٹی آئی چھوڑنی ہوتی تو پہلے ہی چھوڑ دیتے۔

close