اسلام آباد (پی این آئی ) نگران وفاقی حکومت کی وزارت داخلہ نے توہین الیکشن کمیشن کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان کو کمیشن کے سامنے پیش کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
نگران وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے بتایا کہ توہین الیکشن کمیشن کیس کی اگلی پیشی پر چیئرمین تحریک انصاف کو الیکشن کمیشن کے روبرو پیش کریں گے، الیکشن کمیشن کی معاونت ہماری ذمہ داری ہے اسے پورا کریں گے، الیکشن کمیشن آئینی ادارہ ہے ان کا احترام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے جتنی ٹرانسفر پوسٹنگ کا کہا ہم نے پورا کیا، اب بھی جو الیکشن کمیشن کے احکامات ہیں پورے کریں گے، تاہم موجودہ آئی جی اسلام اباد پولیس بہترین کام کر رہے ہیں، ریکارڈ دیکھ لیں جتنا موجودہ آئی جی اسلام اباد نے کام کیا اتنا کسی نے نہیں کیا، اس لیے میری خواہش ہے یہی آئی جی کام کرتے رہیں لیکن حکم ہے تو ماننا پڑے گا۔ بتایا جارہا ہے کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان نے چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کو پیش نہ کرنے پر وزارت داخلہ پر برہمی کا اظہار کیا تھا، یہ اس وقت ہوا جب اے آئی جی آپریشن نے پی ٹی آئی چیئرمین سے متعلق رپورٹ الیکشن کمیشن میں جمع کرادی اور مؤقف اختیار کیا کہ الیکشن کمیشن اڈیالہ جیل جا کر اس کیس کی سماعت کرے کیوں کہ پنڈی گنجان آبادی پر مشتمل ہے خطرات سے خالی نہیں۔
پی ٹی آئی چیئرمین کی زندگی کو خطرات لاحق ہیں وہ خود بھی اس کا اظہار کر چکے ہیں‘، اس پر ممبر سندھ نثار درانی نے استفسار کیا کہ ’پی ٹی آئی چیئرمین جو کہتے ہیں آپ کو یقین ہے صحیح کررہے ہیں؟ عمران خان سے آپ لکھوا کر لے آئیں کہ میں معذرت کرتا ہوں‘ اس پر وکیل پی ٹی آئی نے کہا کہ ’آج الیکشن کمیشن کی اصل توہین ہوئی ہے‘۔ معلوم ہوا ہے کہ کمیشن نے توہین الیکشن کمیشن کیس میں سیکرٹری وزارت داخلہ کو طلب کرلیا اور ریمارکس دیئے کہ ’وزارت داخلہ کیسے ہمیں کوئی حکم دے سکتی ہے؟ وزارت داخلہ اگر ایک شخص کو سکیورٹی نہیں دے سکتی تو الیکشن کسے کرائیں گے؟‘ بعد ازاں الیکشن کمیشن نے کیس کی سماعت 13 نومبر تک ملتوی کر دی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں