قتل نہ خودکشی، عاصم جمیل کو گولی کیسے لگی؟ مولانا طارق جمیل کے بھائی نے حقیقت بتا دی

خانیوال (پی این آئی ) ملک کے معروف عالم دین مولانا طارق جمیل کے بھائی ڈاکٹر طاہر کمال نے اپنے بھتیجے عاصم جمیل کے انتقال کی مکمل تفصیل بتادی۔

انہوں نے بتایا کہ عاصم ہماری آبائی حویلی میں ہی ہوتا تھا کیوں کہ اسے گاؤں بہت پسند تھا اس لیے وہ یہیں رہتا اور کام وغیرہ دیکھتا تھا، میرا بیٹا اور عاصم دونوں جم میں ایکسر سائز کر رہے تھے کہ عاصم اس دوران پستول چیک کرنے لگ گیا تو میرے بیٹے نے کہا ’یار نہ چھیڑا کرو اسے کیوں ٹک ٹک کرتے رہتے ہو، خالی ہے‘ تو عاصم نے کہا ’میں صرف چیک ہی کر رہا ہوں خالی ہے یا اس میں کوئی گولی ہے‘۔ڈاکٹر طاہر کمال کا کہنا ہے کہ پستول میں ایک گولی پھنسی ہوئی تھی اور چیک کرتے وقت جب پستول پر دباؤ پڑا تو اچانگ گولی چل گئی جو عاصم کے سینے میں آکر لگی کیوں کہ پستول کا رخ اس طرف تھا اور گولی لگنے سے عاصم کی موقع پر ہی موت ہوگئی، اب اس کو کوئی الگ ہی رنگ دے تو کیا کہا جاسکتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ سارے کزن ہنسی خوشی ورزش کر رہے تھے، شام کو سب کی حویلی میں میٹنگ ہوتی تھی اور ان کی خوب محفل جمتی تھی، عاصم کبھی کسی سے اونچی آواز میں بات نہیں کرتا تھا اور بہت سخی انسان تھا، سب اس سے خوش تھے کیوں کہ بہت نفیس طبیعت کا شخص تھا، ہمارے وہم و گمان میں بھی نہیں تھا کہ ایسے ہوسکتا ہے، میں اپنی فیملی کو لے کر لاہور جانے کے لیے 4 بجے یہاں سے نکلا ہوں تو ٹول پلازہ پر خبر آئی کہ عاصم کو گولی لگ گئی ہے۔

close