اسلام آباد (پی این آئی ) الیکشن کمیشن آف پاکستان نے چیئرمین تحریک انصاف کو عہدے سے ہٹانے اور پی ٹی آئی سے انتخابی نشان بلا واپس لینے سے متعلق کیس میں فیصلہ محفوظ کر لیا۔
الیکشن کمیشن میں چیئرمین پی ٹی آئی کو عہدے سے ہٹانے کی درخواست پر سماعت 5 رکنی کمیشن نے کی، درخواست گزار خالد محمود خان کے وکیل کمیشن کے سامنے پیش ہوئے۔ دوران سماعت وکیل نے کہا کہ پی ٹی آئی چیئرمین کو توشہ خانہ کیس میں سزا ہوچکی ہے، نواز شریف کیس میں سپریم کورٹ کا آرڈر موجود ہے۔ اس پر ممبر الیکشن کمیشن سندھ نے استفسار کیا کہ الیکشن ایکٹ میں اس حوالے سے کیا ہے؟، وکیل نے کہا کہ پولیٹیکل پارٹیز آرڈر میں یہ شق موجود تھی، الیکشنز ایکٹ میں یہ شق تو موجود نہیں ہے۔کمیشن نے پوچھا کہ اگر آج ہائیکورٹ میں چیئرمین پی ٹی آئی کی اپیل منظور ہوجاتی ہے تو کیا ہوگا؟، اس پر وکیل نے کہا کہ اگر اپیل منظور ہوجاتی ہے تو چیئرمین تحریک انصاف عہدے پر واپس آجائیں گے۔ چیف الیکشن کمشنر نے سوال کیا کہ نواز شریف اور اس کیس میں کیا فرق ہے؟، اس پر وکیل نے کہا کہ نواز شریف کو سپریم کورٹ نے نااہل کیا، چیئرمین تحریک انصاف کے خلاف الیکشن کمیشن نے اور ٹرائل کورٹ نے فیصلہ کیا۔
بعدازاں الیکشن کمیشن نے چیئرمین پی ٹی آئی کو عہدے سے ہٹانے کے کیس میں فیصلہ محفوظ کرلیا، الیکشن کمیشن نے درخواست قابل سماعت یا ناقابل سماعت ہونے پر بھی فیصلہ محفوظ کر لیا۔ علاوہ ازیں الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی ) نے پی ٹی آئی سے انتخابی نشان بلا واپس لینے سے متعلق کیس کا فیصلہ بھی محفوظ کر لیا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں