15 نومبر کے بعد معاشی ایمرجنسی کا اعلان ہوجائے گا، تہلکہ خیز دعویٰ

اسلام آباد (پی این آئی ) گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس کی رہنماء سائرہ بانو کا کہنا ہے کہ یقین سے کیسے کہا جارہا ہے کہ الیکشن ہونے جا رہے ہیں؟ نومبرآنے دیں پھر بہت سی چیزیں سامنے آجائیں گی، 15 نومبر کے بعد معاشی ایمرجنسی کا اعلان ہوجائے گا۔

انہوں نے کہا کہ لیول پلیئنگ فیلڈ کا نام لے کر کون کس کوچلانا چاہتا ہے سب سامنے ہے، پنجاب میں نگراں وزیراعلیٰ کی ناک کے نیچے کیسے سب ہورہا ہے، کیا فیصلہ ہوگیا ہے کہ ن لیگ کو وفاق میں لایا جائے گا؟ کیا لیول پلیئنگ فیلڈ صرف ن لیگ کو ہی دی جارہی ہے؟ پیپلزپارٹی کیلئے واضح اشارہ ہے اگر انہیں تھوڑی بہت سمجھ ہو۔سائرہ بانو نے کہا کہ جنہوں نےلانا ہے وہ نواز شریف کو گھسیٹ کر بھی لےآئیں گے اور جنہوں نے فیصلہ کیا ہوا ہوگا وہ نوازشریف کو ریلیف بھی دلوادیں گے، کہا جاتا ہے نواز شریف آئیں گے تو ملک کومشکلات سے نکالیں گے، نواز شریف نے کچھ نہیں کرنا بس جہاز پر آکر مینار پاکستان پر خطاب کرنا ہے۔جی ڈی اے رہنماء سمجھتی ہیں کہ اگر نوازشریف کے پاس کوئی فارمولہ ہوتا تو وہ اپنے بھائی کو ہی بتا دیتے، شہباز شریف کی 16 ماہ کی حکومت رہی نوازشریف کا فارمولہ کہاں تھا؟ نواز شریف نے ملک لوٹا ہے اس لیے لوگ یاد کر رہے ہیں، کاش یہ ملک کونہ لوٹتے تو آج ہم اچھی حالت میں ہوتے، ن لیگ لوگوں کو باہر نکالنے کیلئے ایڑی چوٹی کا زور لگا رہی ہے لیکن لوگوں کو شعور آچکا ہے اب بریانی پرکام نہیں چلے گا، 21 اکتوبر آنے دیں اس کا بھی پتہ چل جائے گا۔

ادھر پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما شاہد خاقان عباسی نے قائد ن لیگ کی واپسی کے معاملے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ پارٹی نواز شریف کو گمراہ کر رہی ہے، کچھ قانونی ماہرین سے بات کی ہے، وہ بتاتے ہیں کسی سزا یافتہ شخص کو ہائیکورٹ مفرور قرار دے تو اسے ضمانت نہیں مل سکتی، نواز شریف کو پاکستان واپسی پر عدالت کے سامنے سرنڈر کرنا ہوگا، قانونی راستہ یہ ہی ہے کہ پاکستان واپس آ کر عدالت کے رحم و کرم پر خود کو چھوڑیں، عدالت سے ریلیف نہیں ملتا تو سپریم کورٹ اپیل دائر کریں، اگر نواز شریف قانون کے مطابق نہیں چلیں گے تو پھر ملک میں کون قانون کے مطابق چلے گا؟۔

close