اسلام آباد (پی این آئی) اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ امید ہے چیف جسٹس پاکستان بے یقینی کو پیچھے چھوڑ کر نہیں جائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق رہنما پیپلز پارٹی اور سنیئر قانون دان اعتزاز نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس وقت صورحال بہت خراب ہے،سپریم کورٹ اور ہاٸیکورٹ کے فیصلے تسلیم نہیں کئے جا رہے۔ ملک کو آئین کے بغیر چلانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ پنجاب اور کے پی میں 90 روز میں الیکشن نہیں کروائے گئے جو سپریم کورٹ کے احکامات کی خلاف وزری تھی۔ انہوں نے بتایا کہ چیف جسٹس پاکستان کی ریٹائرمنٹ میں لگ بھگ 12 دن رہ گئے ہیں،چیف جسٹس عمر عطاء بندیال اہم مقدمات کے فیصلے کر کے جائیں۔ اس صورتحال سے نکلنے کیلئے چیف جسٹس کا کردار کلیدی ہے،امید ہے کہ چیف جسٹس پاکستان بے یقینی کو پیچھے چھوڑ کر نہیں جائیں گے۔ اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ آئین کہتا ہے کہ انتخابات 90 دن سے اوپر نہیں جا سکتے،15 اپریل کو گول میز کانفرنس ہوئی تھی،وکلاء رہنماؤں سے مشاورت کر کے اسی کانفرنس کے تسلسل میں مستقبل کی حکمت عملی طے کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔
مہنگائی میں بے پناہ اضافہ ہو چکا ہے،نگران حکومت نگران نہیں بلکہ چیئر ٹیکر ہے۔ بجلی اور چینی کے نرخ چئیر ٹیکر حکومت کنٹرول کرنے میں ناکام رہی۔ جبکہ لطیف کھوسہ کا کہنا تھا کہ ملک میں پیٹرول کی قیمتوں اور بجلی کے نرخ میں اضافہ ہو گیا،وکلاء تحریک کا پشاور سے آغاز کر کے پورے ملک میں چلائیں گے۔ 90 روز کے اندر انتخابات کرا دیں تو مسائل حل ہو جائیں گے،نگران حکومت بھی سابق حکومت کا تسلسل پیش کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اوورسیز کو ووٹ اور حکومت بنانے کا حق دیں وہ ملک کا قرض اتار دیں گے،ریاست سے آئین کی حکمرانی نکال دیں تو ریاست نہیں کہلاتی۔ لطیف کھوسہ نے بتایا کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جان کو خطرہ ہے،عطاء تارڑ اور مریم نواز کو بیانات سوچ سمجھ کر دینے چاہئیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں