اسلام آباد(پی این آئی)باپ پارٹی سے تعلق رکھنے والے انوار الحق کاکڑ 2018 میں سینیٹر منتخب ہوئے اور سینیٹ کی قائمہ کمیٹی سمندر پار پاکستانی کے چئیرمین ہیں۔انواررالحق کاکڑ نے یونیورسٹی آف بلوچستان سے پولیٹیکل سائنس اور سوشیالوجی میں ماسٹرز کیا۔
انوار الحق کاکڑ کیڈٹ کالج کوہاٹ اور نیشنل ڈیفنس یونیورسٹی سے فارغ التحصیل ہیں۔انوار الحق کاکڑ بلوچستان کی سیاست میں پہلی بار 2008 میں منظر عام پر آئے تھے ‘ اس سے قبل انوار الحق کاکڑ برطانیہ میں مقیم تھے تاہم 2008 میں بلوچستان کی سیاست میں آمد کے بعد انہوں نے پہلی بار 2008 میں مسلم لیگ ق کے ٹکٹ پر کوئٹہ سے قومی اسمبلی کا الیکشن لڑا تاہم الیکشن ہار گئے اور دوسری پوزیشن پر رہے ۔اس کے بعد سینیٹر انوار الحق کاکڑ نے مسلم لیگ ن میں شمولیت کا اعلان کیا اور ن لیگ میں متحرک رہے ۔انوار الحق کاکڑ سال 2015 سے 2017 تک وزیر اعلیٰ بلوچستان نواب ثنا اللہ زہری کے ترجمان تھے ۔سال 2018 کے آغاز میں بلوچستان میں ن لیگ کی حکومت کے خاتمے کیلئے اٹھنے والی بغاوت میں انوار الحق کاکڑ بھی سرفہرست تھے اور نواب زہری کیخلاف عدم اعتماد میں پیش پیش رہے بعد میں وہ اس وقت کے وزیر اعلیٰ قدوس بزنجو کے ساتھ تھ۔ے سال 2018 میں قدوس بزنجو کی حمایت سے انوار الحق کاکڑ آزاد حیثیت سے سینیٹر منتخب ہوئے۔
انوار الحق کاکڑنے12مارچ 2018 ءکو سینیٹر کی حیثیت سے حلف اٹھایا۔انوار الحق کاکڑ سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سمندر پار پاکستانیز چیئرمین ہیں،انوار الحق کاکڑ اس وقت جام کمال کے قریبی ساتھی سمجھے جاتے ہیں اور سینیٹر انوار الحق کاکڑ نےآخری سیاسی ملاقات گذشتہ ماہ سینئر نائب صدر مسلم لیگ ن مریم نواز سے جام کمال کے ہمراہ ملاقات کی تھی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں