لاہور (پی این آئی) پی ٹی آئی رہنما نے انکشاف کیا ہے کہ پولیس نے زمان پارک سے جو چیزیں اٹھائیں ان میں کوئی ڈائری شامل ہی نہیں تھی۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما فرخ حبیب نے بشری بی بی کی ڈائری کے معاملے پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ جو چیزیں پولیس زمان پارک سے اٹھا کر لے گئی ہے اس میں کوئی ڈائری شامل نہیں ہے۔
اپنے بیان میں فرخ حبیب نے کہا کہ نہ ہی ان کی قانونی ٹیم کی جانب سے ڈائری سے متعلق رپورٹ کی گئی ہے۔فرخ حبیب نے کہا کہ بشری بی بی گھریلو خاتون ہے سیاست میں متحرک نہیں لیکن ان سے متعلق مسلسل کردار کشی افسوسناک ہے۔پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ میڈیا مضحکہ خیز من گھڑت پلانٹڈ پروپیگنڈا سے اجتناب کرے۔ دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے وکلاء نے بشریٰ بی بی کی مبینہ ڈائری کے حوالے سے رپورٹ کرنے والے ٹی وی چینلز کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا فیصلہ کیا ہے۔ بعض ٹی وی چینلز کی جانب سے رپورٹ کیا گیا تھا کہ بشری بی بی کی ایک ڈائری سامنے آئی ہے جس سے واضح ہوتا ہے کہ عمران خان تمام کام اہلیہ کے مشوروں سے کرتے تھے۔ڈائری کے مطابق عمران خان بشریٰ بی بی کے احکامات پر چلتے تھے۔میڈیا رپورٹس میں یہ بھی دعویٰ کیا گیا کہ بشریٰ بی بی عمران خان کو بتاتی تھیں کہ پی ٹی آئی کی سیاسی حکمتِ عملی کس وقت اور کیا ہو گی۔ کون کیسے عدلیہ، فوج اور حکومت پر پریشر ڈالے گا ؟۔،اگر گورنر راج لگائیں تو قانونی ٹیم اور شہر بند کرنے کی تیاری اور پہیہ جام ہڑتال کی جائے۔مبینہ ڈائری میں کہا گیا کہ بہتر یہ ہے کہ بڑے بڑے وکیلوں سے بیان دلوائیں، بس ایک پریشر رکھنا ہے۔اس کے علاوہ ڈائری میں عمران خان کے کھانے پینے کے حوالے سے بھی احکامات جاری کیے تھے۔
تاہم اب پی ٹی آئی کے وکلاء نے ایسی کسی ڈائری کی موجودگی کی تردید کی ہے۔ وکیل انتظار حسین پنجوتھہ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر ٹویٹ کرتے ہوئے کہا کہ قانونی ٹیم کی طرف سے یا زمان پارک کی طرف سے کسی ڈائری کی گمشدگی رپورٹ ہی نہیں کی گئی تو یہ ڈائری کہاں سے آگئی ، ہم تفصیلات حاصل کر رہے ہیں اور تمام ذمہ داران کے خلاف قانونی کارروائی کریں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ یہ خبر جس جس نے چلائی ہے ان تمام میڈیا ہاؤسز کے خلاف بھی کارروائی کریں گے اور نوٹس جاری کریں گے۔دوسری جانب لاہور پولیس نے عمران خان کی گرفتاری کے وقت ان کا اور بشریٰ بی بی کا موبائل فون بھی قبضے میں لیا تھا جیسے اب پولیس نے فرانزک کیلئے بھجوا دیا ہے۔ ذرائع کے مطابق اندراج مقدمات سے متعلق موبائل فون میں موجود ڈیٹا مدد گار ثابت ہو گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں