چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری کا پاکستان کی سیاست سے کوئی تعلق نہیں، مریم اورنگزیب نے معاملے کو نیا رخ دے دیا

کراچی(آئی این پی)وفاقی وزیر اطلاعات ونشریات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ وفاقی وزیر اطلاعات مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی کی گرفتاری کا پاکستان کی سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔مقدمہ عدالتوں میں رہا اور قانون کے تمام مقررہ مراحل پورے کیے گئے، مقدمہ تفتیش کے تمام مراحل اور ٹرائل کے عمل سے بھی گزرا پھر ٹرائل کورٹ نے فیصلہ دیا۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ ایک شخص جو اپنے دفاع میں شہادت پیش کرنے میں ناکام رہا اس پر الزامات تھے کہ وہ اختیارات کا ناجائز استعمال کرتا رہا، مزید 4 مقدمات بھی ہیں جو ٹرائل کورٹس میں ہیں جن میں سے ایک کیس 19 کروڑ برطانوی پاؤنڈ سے متعلق ہے۔

وہ اتوار کو کراچی پریس کلب کے دورے کے موقع پر میڈیا سے گفتگو اور غیر ملکی میڈیا سے گفتگو کررہی تھیں،پریس کلب آمد پر صدر پریس کلب سعید سربازی ،سیکریٹری شعیب احمد اور اراکین گورننگ باڈی نے وفاقی وزیر کو خوش آمدید کہا،وفاقی وزیر نے کہا کہ یہ ایک مقدمہ ہے جو پایہ تکمیل کو پہنچا ہے جس میں ٹرائل کورٹ نے اپنا فیصلہ دیا، ایک کیس سائفر سے متعلق، ایک 9 مئی اور ایک بیرونی فنڈنگ کا کیس ہے۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ایک شخص نے 15 ماہ قانون سے فرار اختیار کیا پھر اس کے خلاف عدالت نے فیصلہ کیا، کسی شک و شبہ کے بغیر بددیانتی ثابت ہونے پر عدالت نے اپنا فیصلہ دیا۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ قانون میں آپ کو اپنے عمل کا جوابدہ ہونا پڑتا ہے، ایسا شخص جو عدالت میں مجرم ثابت ہو چکا ہو اسے گرفتار ہونا ہی ہے، ٹرائل کورٹ میں ریفرنس بھیجا گیا اور 40 پیشیوں کے ذریعے موقع بھی دیا گیا۔وفاقی وزیر نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے فارم بی میں کسی بھی چیز کو ظاہر نہیں کیا، پہلے تحائف فروخت کیے پھر خریدے اور رقم جمع کرائی، ان کے پاس رسیدیں بھی نہیں تھیں۔ن لیگی رہنما نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی حکومت میں آئے تو اپنے تمام سیاسی حریفوں کو جیل میں ڈال دیا، انہوں نے اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا اور نیب اور ایف آئی اے کو استعمال کیا۔انہوں نے کہا کہ جوڈیشل کمپلیکس پر حملہ کیا گیا اور پھر ہم نے 9 مئی کے واقعات دیکھے جب فوجی تنصیبات، اسپتالوں اور ایمبولینسوں پر حملے کیے گئے۔انہوں نے کہا کہ قانون کو چکما دینے، نیچا دکھانے اور اداروں پر حملہ آور ہونے سے آپ قانون سے بچ نہیں سکتے، زمان پارک میں پولیس کو پیٹرول بموں سے خوش آمدید کہا گیا، بچوں اور عورتوں کو انسانی ڈھال کے طور پر استعمال کیا گیا۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ چیئرمین پی ٹی آئی 9 مئی کے پورے واقعے کے ماسٹر مائنڈ تھے، 9 مئی واقعے پر وہ کہتے ہیں میرے کارکنوں کو اس کا جواب دینے کی ضرورت ہے۔ن لیگی رہنما نے کہا کہ انتخابات جب قریب تھے تو 3 بار کے منتخب وزیرِ اعظم نواز شریف کو گرفتار کیا گیا، وہ تمام الزامات کا جواب دے رہے تھے، انہیں بیٹی کے ہمراہ گرفتار کر کے جیل بھیجا گیا۔انہوں نے مزید کہا کہ نواز شریف پر الزام تھا تو انہوں نے اپنا دفاع کیا اور نیب کی 150پیشیاں بھگتیں 4 سال کے دور میں آزادی اظہار رائے پر قد غن تھی۔ اگر آپ چاہتے ہیں مشرف کا قانون رہے۔2002 کا پیمرا آرڈیننس ہے۔ڈکٹیٹر نے قانون بنایا تھا۔12 ماہ کا مشاورتی عمل رہا ہے آپ لوگوں کا قانون ہے مردم شماری پر ایم کیو ایم اور دیگر جماعتوں سے مشاورت سے فیصلہ کیا۔زمینیں کسی کے حوالے نہیں کی جارہی۔یہ ایک پلاننگ کے ساتھ ہے۔یہ دیگر ممالک میں بھی ہورہا ہے۔ڈھائی ڈھائی سال تک این او سی نہیں ملتا تھاپانچ سیکٹر میں انوسٹمنٹ کا بندو بست کیا جارہا ہے۔اس سے ہمارا انحصار قرضوں سے کم ہوگا،مریم اورنگزیب نے کہا کہ پریس کلب آنے کا مقصد آپ سے ملنا تھا۔میں بہت پہلے آنا چاہتی تھی۔آج ایک اور فنکشن کے لیے آئی تھی۔جب صحافیوں اور سیاسی ورکر پر قد غن تھی پریس کلب نے ہمیشہ سے پلیٹ فارم فراہم کیا۔کراچی پریس میں آکر آپ آزادی سے بات کر سکتے ہیں ٹرین کا آج حادثہ ہوا ہے ہر دل دکھی ہے۔میں شہداء کے لواحقین کے ساتھ صبر کے لیے دعا کرتی ہوں۔تمام اداروں ہنگامی طور پر ریلیف کا آپریشن کررہے ہیں۔تحقیقات کا آغاز کردیا گیا۔آج میں سیاسی گفتگو نہیں کروں گی۔انہوں نے کہا کہ نگران وزیراعظم کے لیے مشاورت جاری ہے۔جو بھی فیصلہ ہوگا اس کا اعلان ہوگا۔مردم شماری قومی فریضہ تھا۔الیکشن کرانا الیکشن کمیشن کی زمہ داری ہے۔تین ماہ میں الیکشن ہوں گے۔آئینی زمہ داری الیکشن کمیشن کی ہے،محمد نواز شریف نے ملک کے دفاع کو نا قابل تسخیر بنایا۔انہوں نے ہمیشہ ملک کی خدمت کی ہے آئندہ الیکشن ن لیگ نواز شریف کی قیادت میں کامیاب ہوگی۔انہوں نے کہا کہ گوادر پاکستان کا جھومر ہے۔اس اہمیت کو جانتے ہوئے سی پیک کا آغاز گوادر سے ہوا تھا۔چار سال تک اس کے منصوبوں کو روکا گیا شہباز شریف نے آکر دوبارہ شروع کیا۔ترقی کے منصوبے جاری رہیں گے۔پیٹرول بم تو زمان پارک میں بنا تھا۔اس سے رینجرز اور پولیس کی گاڑیاں جلی۔نو مئی کو ماسٹر مائنڈ عمران خان تھے۔معیشت کو تباہ کر کے گئے آئی ایم ایف کے پروگرام کو معطل کیا۔یہ مہنگائی کا بم بھی انہوں نے گرایا۔پیٹرول بم سے پولیس کے سر بھی انہوں نے گرائے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں