لاہور (پی این آئی) 13 جماعتوں کی اتحادی حکومت کے 1 سال میں آٹا 100 فیصد سے زائد مہنگا ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق خوراک کی اشیاء میں سب سے زیادہ استعمال ہونے والا آٹا 13 جماعتوں کی وفاقی حکومت کے 1 سال میں ناصرف غریب، بلکہ متوسط طبقے کی پہنچ سے بھی دور ہو گیا ہے۔
ادارہ شماریات کے مطابق ایک سال کے دوران ملک میں آٹے کی قیمت میں اوسطاً 102 فیصد اضافہ ہوا، آٹے کی قیمت ملکی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی۔اس حوالے سے دنیا نیوز کی رپورٹ کے مطابق ملک میں آٹے کے 20 کلو تھیلے کی اوسط قیمت 2950 روپے پر پہنچ گئی ہے۔ 10 کلو آٹے کے تھیلے کی قیمت 1480 روپے تک پہنچ گئی ہے جبکہ 15 کلو آٹے کا تھیلا 2500 روپے میں بیچا جا رہا ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ملک کے کئی شہر ایسے ہیں جہاں 20 کلو آٹا کا تھیلا 3 ہزار روپے سے بھی زائد قیمت پر دستیاب ہے۔دوسری جانب ادارہ شماریات کی جانب سے مہنگائی کی موجودہ صورتحال سے متعلق بھی ایک رپورٹ جاری کی گئی ہے، جس کے مطابق نئے مالی سال پہلا مہینہ بھی مہنگا ترین ثابت ہوا۔
ادارہ شماریات کی جانب سے جاری کردہ ماہانہ مہنگائی کے اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ مہنگائی کی مجموعی شرح 28.31 فیصد تک پہنچ گئی۔ اعداد و شمار کے مطابق شہری علاقوں میں مہنگائی کی شرح میں 3.57 فیصد، دیہی علاقوں میں مہنگائی کی شرح میں 3.30 فیصد کا اضافہ ہوا۔ ادارہ شماریات کے مطابق ایک سال میں سگریٹ کی قیمت میں 123.46 فیصد آٹے کی قیمت میں 102.43 فیصد کا اضافہ ہوا، چائے 97.26، چاول 68.87 اور گندم 66.58 فیصد مہنگی ہوئی۔ایک سال میں آلو 60.66 فیصد، مرغی 58.13 فیصد اور چینی 56.45 فیصد مہنگی ہوئی، گوشت، دالیں، تازہ دودھ، تازہ سبزیاں، کوکنگ آئل اور بیسن بھی مہنگی ہونے والی اشیاء میں شامل ہیں۔ یاد رہے کہ مہنگائی کی ہفتہ وار شرح میں بھی واضح اضافہ ہوا ہے۔
گزشتہ ہفتے ملک میں مہنگائی کی شرح میں 3.73 فیصد اضافہ ہوا جس سے مہنگائی کی شرح 29.21 فیصد رہی۔ادارہ شماریات کے مطابق گزشتہ ہفتے 20ا شیاء مہنگی اور 7 سستی ہوئیں جبکہ 24 اشیاء کی قیمتوں میں استحکام رہا۔ادارہ شماریات کا بتانا ہے کہ مرچ ، ٹماٹر، پیاز ، آلو ، ایل پی جی اور بجلی کی قیمتوں میں اضافہ ہوا، جن اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ان میں مرچ 28.98 فیصد ، ٹماٹر 19.71 فیصد ، انڈے 4.77 فیصد، ایل پی جی 4.12 فیصد ، لہسن 3.09 فیصد ، پیاز 2.58 فیصد، گڑ 2.18 فیصد، آلو 2.09 فیصد اور بجلی کی قیمت میں 20.98 فیصد اضافہ ہوا۔ادارہ شماریات کے مطابق جن اشیاء کی قیمتوں میں کمی ہوئی ان میں کیلے کی قیمت میں 5.36 فیصد، چینی 1.15 فیصد، گھی 0.93 فیصد، خوردنی تیل 0.89فیصد ، گندم کا آٹا 0.17فیصد اور دال مونگ کی قیمت میں 0.16فیصد کمی ہوئی۔
یہاں واضح رہے کہ میڈیا رپورٹس کے مطابق 13 جماعتوں کی اتحادی حکومت کے دور میں مالی سال 23-2022 ملکی تاریخ کا سب سے مہنگا سال ثابت ہوا۔ بتایا گیا ہے کہ تحریک انصاف حکومت کے آخری مالی سال 2021 میں مہنگائی کی سالانہ شرح 9.50 فیصد تھی، جو رواں سال 30 جون کو ختم ہونے والے مالی سال پر 200 فیصد سے زائد اضافے سے 29.18 فیصد رہی۔ مہنگائی کے حوالے سے ادارہ شماریات کی رپورٹ کے مطابق سال بھر میں چائے، آٹا، چاول، آلو، مرغی، دالوں سمیت سب کچھ مہنگا ہوا۔ایک سال میں سگریٹ کی قیمت میں 129 فیصد، چائے 113 فیصد ، گندم کا آٹا 90 فیصد، چاول 73 فیصد، آلو 65 فیصد اور گندم 62 فیصد سے زائد، مرغی 58 فیصد اور دال مونگ 50 فیصد سے زائد مہنگے ہوئے۔ یہاں واضح رہے کہ مئی 2023 میں ملک میں مہنگائی بڑھنے کا 76 سالہ ریکارڈ بھی ٹوٹ گیا، جس کے بعد پاکستان دنیا کے سب سے مہنگے ترین ممالک کی فہرست میں آ گیا تھا۔
اس حوالے سے ورلڈ آف سٹیٹسٹکس نے دنیا بھر میں مہنگائی کے اعداد و شمار جاری کیے، ان اعداد و شمار کے مطابق دنیا کے 10 مہنگے ترین ممالک کی فہرست میں پاکستان بھی شامل ہے۔اعدادو شمار کے مطابق ملک میں مہنگائی کی شرح میں خطرناک حد تک اضافہ ہوا، مئی میں 38 فیصد شرح کے ساتھ پاکستان کا دنیا میں چھٹا مہنگا ترین ملک قرار پایا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں