پشاور (پی این آئی) جے یو آئی رہنما اور پرویز خٹک کے بھتیجے احمد خٹک نے پیش گوئی کی ہے کہ پرویزخٹک اپنی نشست بھی ہار جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ مخالف امیدواروں کھلا میدان مل گیا ہے، آئندہ الیکشن میں ہمارا مقابلہ پی ٹی آئی کے ساتھ ہوگا پرویزخٹک کے ساتھ نہیں۔
انہوں نے کہا کہ اب ان لوگوں کو پتہ چلے گا کہ الیکشن لڑنا کسے کہتے ہیں، میرےوالد2018میں الیکشن پی ٹی آئی کے ووٹ پر ہی جیتے تھے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ کے پی میں پارٹی ووٹ ہوتے ہیں، الیکٹیبلز نہیں ہوتے، جے یو آئی نے بہت زیادہ عزت دی ہے ہم ان کے ساتھ کھڑے رہیں گے، پرویزخٹک اپنی نشست بھی ہارجائیں گے۔ جے یو آئی رہنما احدخٹک جو رشتے میں پرویز خٹک کے بھتیجے بھی ہیں نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ یہ سب لوگ پی ٹی آئی کے ووٹ پر مزے کررہے تھے۔ادھر پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا پرویز خٹک کی جانب سے نئی جماعت کے اعلان پر ردِعمل آ گیا۔سابق وفاقی وزیر اور سینئر سیاستدان پرویز خٹک نے نئی سیاسی جماعت کا اعلان کیا۔پرویز خٹک کی جانب سے ’ پی ٹی آئی پارلیمنٹیرینز ‘ کے نام سے ایک سیاسی جماعت کا باقاعدہ اعلان کیا گیا۔سابق وزیراعلیٰ محمود خان بھی پرویز خٹک کی جماعت میں شامل ہو گئے ۔ پاکستان تحریک انصاف کے 57 سابق ارکان اسمبلی نے پرویز خٹک کی حمایت کا اعلان کیا۔
آج جب عمران خان لاہور ہائیکورٹ میں پیش ہوئے تو اس موقع پر صحافی نے ان سے پرویز خٹک کی جانب سے نئی جماعت بنانے سے متعلق سوال کیا جس کے جواب میں عمران خان نے پرویز خٹک کو ’ گڈ لک ‘ کہا۔۔ جب کہ صدر تحریک انصاف خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور نے پرویز خٹک کی نئی پارٹی کے قیام پر ردعمل دیا ہے۔ علی امین گنڈا پور نے ایک آڈیو میسج میں کہا کہ پرویز خٹک کی قیادت میں بے ضمیروں کے ٹولے کی عوام میں کوئی حیثیت نہیں۔ تحریک انصاف بھرپور مقابلہ کرے گی اور عوام کی سپورٹ سے الیکشن جیتے گی۔ آج جو لوگ نئی پارٹی کے قیام پر خوشی منا رہے ہیں یہ ان کی وقتی خوشیاں ہیں۔صدر پاکستان تحریک انصاف خیبرپختونخوا نے مزید کہا کہ آنے والا دور تحریک انصاف کا ہے۔ تحریک انصاف سے آج بزدلوں کا صفایا ہوگیا۔ آج جانے والے عوام کا سامنا نہیں کرسکیں گے۔ عوام ان کو آئینہ دکھائے گی۔ علی امین گنڈا پور نے مزید کہا کہ آج یہ میڈیا سے چھپ کر آئے الیکشن میں عوام سے چھپیں گے۔تحریک انصاف چھوڑنے والے اپنے زور بازو پر کونسلر کی سیٹ بھی نہیں جیت سکتے اور یہ خود کو پارلیمنٹرین کہتے ہیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں