عائشہ ڈانسرتھی؟ جناح ہسپتال کراچی میں مرنے والی لڑکی کے والد کا بیان آ گیا

کراچی (پی این آئی) جناح ہسپتال کراچی میں مرنے والی عائشہ کے والد کا بیان آ گیا، کہتے ہیں کہ میری بیٹی ڈانسر تھی نہ نشہ کرتی تھی، شوہر نے اس راہ پر لگایا، وہی ذمہ دار ہے۔ جناح ہسپتال میں لڑکی کی لاش چھوڑنے کے معاملے میں پیش رفت جاری ہے۔ متوفی عائشہ کے والد میت وصول کرنے سرد خانے پہنچ گئے۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹی وی اور اخبارات سے بیٹی کے انتقال کا پتہ چلا تو اوکاڑہ سے کراچی پہنچا ہوں۔

میری بیٹی سے آخری مرتبہ 23 جون کو بات ہوئی تھی۔انہوں نے کہا کہ عائشہ عید پر گھر آنے کا کہہ رہی تھی، حالات خراب ہونے پر آنے سے انکار کیا تھا۔ میری بیٹی نشہ کرتی تھی نہ ڈانسر تھی، شادی سے پہلے بیٹی کے پاس فون تھا نہ پڑھی لکھی تھی۔ تین سال قبل عادل سے پسند کی شادی کی تھی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ تمام واقعے کا ذمہ دار داماد عادل اور بیٹی کا سسرال ہے، شوہر نے ڈانس اور نشے میں لگایا ہوا تھا، وہی ذمہ دار ہے۔عائشہ کے والد نے مزید کہا کہ پولیس حکام سے بات ہوئی ہے اور انہوں نے انصاف کی یقین دہانی کرائی ہے۔ ہمیں انصاف چاہیے جو اس گھناؤنے واقعے میں ملوث ہے اس کو سزا ملنی چاہئے۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں