اسلام آباد (پی این آئی) پاکستان میں اب بچے کی پیدائش پر والد کو تنخواہ کے ساتھ ایک ماہ کی چھٹی دی جائے گی، نیا قانون منظور کر لیا گیا۔ یہ سہولت پوری ملازمت میں صرف تین دفعہ ہی دستیاب ہو گی تاہم غیرمعمولی صورت حال میں مرد کو ایک ماہ تک چھٹی مل سکے گی۔
اس ایکٹ کے مطابق کوئی بھی ملازم خاتون اپنے پہلے بچے کی پیدائش پر چھ، دوسرے بچے کی پیدائش پر چار جبکہ تیسرے بچے کی پیدائش پر تین ماہ تک چھٹی حاصل کر سکے گی۔اسی طرح اگر کسی مرد ملازم کی اہلیہ بچے کو جنم دے گی تو وہ مکمل تنخواہ کے ساتھ ایک ماہ تک چھٹی حاصل کر سکے گا۔ بل کا اطلاق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں تمام وفاقی اداروں، ڈویژنز اور وزارتوں کے علاوہ ملحقہ اداروں، انتظامی اور ماتحت دفاتر، غیر سرکاری تنظیموں، فرمز، کارپوریشنز، خود مختار، نیم خود مختار، انٹرپرائزز، کمپنیوں، فیکٹریوں اور ہر ایک ادارے پر ہو گا۔بِل کی محرک قرۃ العین مری کا کہنا ہے کہ اگرچہ آئین کے آرٹیکل 37 کی شق ای میں خاتون کو زچگی کے دوران رخصت کا حق حاصل ہے لیکن اس قانون کے ذریعے وہ مادرانہ تقاضوں کو پورا کرنے کا زیادہ سے زیادہ موقع فراہم کرنا چاہتی ہیں۔ ان کے مطابق ’باپ اور بچے کے درمیان ابتدائی تعلق بچے کے مستقبل پر گہرے اثرات مرتب کرتا ہے۔
اس لیے قانون میں اس بات کی بھی گنجائش ہونی چاہیے کہ وہ باپ کو بھی یہ حق دے کہ وہ اپنے نوزائیدہ بچے کی دیکھ بھال کر سکے۔‘ اس قانون کی خلاف ورزی کرنے اور چھٹی سے انکار کرنے والے کے خلاف قانونی کارروائی کی جا سکے گی جس کی کم از کم سزا چھ ماہ قید اور ایک لاکھ روپے جرمانہ ہو گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں