لاہور ( پی این آئی ) پاکستان تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کا جہانگیرترین کی جماعت استحکام پاکستان پارٹی کے قیام پر دلچسپ تبصرہ سامنے آگیا۔
تفصیلات کے مطابق لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں اس بارے میں صرف اتنا کہنا چاہوں گا کہ جہانگیر ترین کی پارٹی کی مثال ایسے ہی ہے کہ کوئی حادثہ ہوا اور ایک مریض کو ہسپتال کی ایمرجنسی میں لے گئے، جہاں ڈاکٹر نے اس کا معائنہ کیا اور معائنے کے بعد اس نے کہا ڈیڈ آن ارائیول! یعنی اس مریض کی وفات تو راستے میں ہی ہو گئی تھی، تو میں بھی اس پر یہی کہوں گا کہ نئی پارٹی کی لانچ ڈیڈ آن ارائیول ہے۔بجٹ کے بارے میں بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ حکومت نے بجٹ سے عوام کی مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے، حکومت نے تو آئی ایم ایف پروگرام لانا تھا؟ حکومت کے 42 دن باقی رہ گئے ہیں، جو بھی حکومت آئے گی بجٹ پر نظر ثانی کرنا ہو گی کیوں کہ بجٹ میں ساڑھے 6 ارب روپے کا سرپلس دکھایا گیا وہ کہاں سے آئے گا؟ تنخواہوں میں 30 سے 35 فیصد اضافہ ہو گا پیسہ کہاں ہے آپ کے پاس؟ کیا ترقیاتی بجٹ کا پیسہ پنجاب سے دیا جائے گا؟۔انہوں نے کہا کہ سحاق ڈار پاکستان کی معیشت کے ہٹ مین ہیں،غریب اور متوسط طبقے کو بجٹ میں کوئی رعایت نہیں دی گئی، عوام کو اس بجٹ میں کوئی ریلیف نہیں دیا گیا، الیکشن تو ہونا ہے اب گر آئین سے ماورا کوئی کام ہو تو میں کیا کہہ سکتا ہوں، بجٹ میں الیکشن کیلئے پیسہ رکھا ہے نیتوں کا حال اللہ جانتا ہے۔
ادھر وائس چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی کی سابق وزیراعظم عمران خان سے ایک اور ملاقات کی اطلاعات ہیں، ملاقات میں سیاسی صورتحال اور جیلوں میں قید کارکنوں کی رہائی کے لیے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا گیا جب کہ اس سے پہلے جیل سے رہا ہونے کے بعد اگلے ہی روز بھی وائس چیئرمین پی ٹی آئی شاہ محمود قریشی نے سابق وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی تھی جس کے حوالے سے خبریں آئیں کہ وہ ملاقات تلخی پر اختتام پذیر ہوئی، تاہم عمران خان نے شاہ محمود قریشی کے ساتھ تلخی کی تردید کی، میڈیا نمائندگان سے غیر رسمی گفتگو کے دوران صحافی نے سوال کیا کہ شاہ محمود قریشی سے کیسی میٹنگ رہی؟ اس کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ کیسی میٹنگ ہونی تھی، بیچارے کو ایک مہینہ جیل میں رکھا گیا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں