اسلام آباد(پی این آئی)سابق وزیر اعظم عمران خان نے شاہ محمود قریشی سے ہونے والی ملاقات کی اندرونی کہانی بتا دی ۔اسلام آباد ہائیکورٹ میں سابق وفاقی وزیر خارجہ کے ساتھ تلخی کے معاملے پر پوچھے گئے سوال کے جواب میں چیئر مین پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ شاہ محمود سے میٹنگ کیسی رہنی تھی وہ بندہ ایک ماہ جیل گزار کر آیا ہے اور کارکنان کو جیلوں سے رہا کرانے کا پلان لے کر آئے تھے۔
ان کا کہنا تھا کہ مجھے خاموش رہنے کا کوئی پیغام سابق وزیرخارجہ نے نہیں دیا اور نہ ہی ہمارے درمیان کوئی تلخی ہوئی ہے۔عمران خان نے کہا کہ کمسن بچوں کو بھی پکڑا ہوا ہے، نو مئی کے واقعے کی انکوائری ہونی چاہیے، شفاف انکوائری ہوئی تو ثبوت پیش کریں گے،جنہوں نے عمارات جلائیں ان کے خلاف ایکشن ہونا چاہیے، پر امن احتجاج کرنا تو آئینی حق ہے۔ایک اور سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ مسائل کا حل صرف شفاف انتخابات ہیں، لیڈر کو صرف ووٹرز اور عوام مائنس کرتے ہیں۔ مذاکرات اپنے لیے نہیں بلکہ ملک کے لیے کرنا چاہتا ہوں،کسی جماعت کو ڈس مینٹل کرنا جمہوریت کو ڈس مینٹل کرنا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ فوجی عدالت میں ٹرائل کا مطلب ہے کہ جمہوریت ختم ہوگئی ہے، یہ ایک غیر قانونی ٹرائل ہوگا، اس کی کوئی حیثیت نہیں، میرے خلاف بننے والے تمام کیس بوگس ہیں اس لیے اب ملٹری ٹرائل کا کہا جارہا ہے۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں