اسلام آباد(پی این آئی) آئندہ مالی سال کے بجٹ میں وفاقی حکومت کا عوام کے اوپر مزید بوجھ ڈالنے کا پلان ہے۔حکومت پیٹرولیم مصنوعات پر لیوی کی شرح میں مزید 10 روپے اضافے پر غور کر رہی ہے۔
پٹرولیم مصنوعات پر لیوی کی شرح میں اضافے سے متعلق حتمی فیصلہ وزیراعظم شہباز شریف کریں گے۔آئندہ سال کے مالی بجٹ میں پیٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی پچاس روپے سے بڑھا کر ساٹھ روپے فی لیٹر کرنے کی تجویز زیر غور ہے۔مزید 10 روپے پٹرولیم لیوی بڑھانے سے 870 ارب روپے حکومت کو حاصل ہوں گے۔ جبکہ قومی اقتصادی کونسل نے مالی سال23۔2022کے نظر ثانی شدہ ترقیاتی بجٹ (پی ایس ڈی پی) کی منظوری دے دی ہے، آئندہ مالی سال قومی ترقیاتی بجٹ کاحجم 2709 ارب روپے ہوگا، مجموعی ترقیاتی پروگرام میں وفاق 1150 ارب روپے خرچ کرے گا جس میں 200 ارب روپے پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ جبکہ 950 ارب روپے وفاق کا پی ایس ڈ ی پی ہوگا،صوبوں کا مجموعی ترقیاتی بجٹ 1559 ارب روپے ہوگا، پنجاب کا ترقیاتی بجٹ 426 ارب روپے اور خیبر پختونخوا کا 268 ارب روپے ہوگا جو آئندہ چار ماہ کیلئے ہے، سندھ کے سالانہ ترقیاتی بجٹ 617 ارب روپے جبکہ بلوچستان کے سالانہ ترقیاتی بجٹ کی مد میں 248 ارب روپے کی منظوری دی گئی۔منگل کو وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق وزیرِ اعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس منعقد ہوا۔قومی اقتصادی کونسل کو قومی توانائی بچت پلان پر بھی بریفنگ دی گئی، جس کی منظوری وفاقی کابینہ پہلے ہی دے چکی ہے۔
اجلاس کے شرکاء کو بتایا گیا کہ ان سفارشات پر عمل کر کے مختصر عرصے میں صرف ایندھن کے درآمدی بل کی مد میں 10۔15 فیصد یعنی ایک ارب ڈالر سے زیادہ کی بچت کی جا سکے گی۔ اس موقع پر صوبائی حکومتوں کو درخواست کی گئی کہ وہ قومی بچت پلان کے مختلف پہلؤوں کے نفاذ میں اپنا کردار ادا کریں اور اس قومی فریضے میں اپنا بھرپور حصہ ڈالیں۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں