کوئٹہ (پی این آئی) این ای سی اجلاس میں شرکت پر نور محمد دُمڑ کو صوبائی وزارت سے فارغ کر دیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق بلوچستان حکومت کے بائیکاٹ کے باوجود صوبائی وزیر نور محمد دمڑ نے وزیراعظم کی جانب سے بلائے گئے این ای سی اجلاس میں شرکت کی تھی۔
این ای سی اجلاس میں شرکت پر بلوچستان کے صوبائی وزیر پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ نور محمد دمڑ سے محکمہ کا قلمدان واپس لے لیا گیا۔بلوچستان حکومت کی جانب سے نوٹیفکیشن جاری کر دیا گیا، وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے چیف سیکرٹری کی خدمات واپس لینے کے لئے وزیراعظم کو مراسلہ بھجوا دیا۔ واضح رہے کہ گزشتہ روز وزیراعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو نے وفاق کے صوبہ بلوچستان سے ناروا رویہ کے باعث بطور احتجاج اجلاس کا بائیکاٹ کیا تھا۔وزیراعلیٰ کی جانب سے این ای سی اجلاس میں شرکت نہ کرنے کے اعلان باوجود صوبائی وزیر نور محمد دمڑ اور چیف سیکرٹری نے وزیراعلیٰ کے احکامات ہوا میں اڑاتے ہوئے اجلاس میں شرکت کی تھی۔ادھر قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس میں وزیراعظم نے وسائل اور مسائل صوبوں کے سامنے رکھ دئیے۔
وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت قومی اقتصادی کونسل کا اجلاس ہوا، جس میں وزیر خزانہ اسحاق ڈار، وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال، وزیر تجارت نوید قمر، وزیر مواصلات مولانا اسعد محمود اور پنجاب، خیبر پختونخوا کے نگران اور سندھ کے وزرائے اعلیٰ بھی شریک ہوئے۔بلوچستان حکومت کے قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس سے متعلق تحفظات ہیں جس کی وجہ سے وزیراعلیٰ میر عبدالقدوس بزنجو شریک نہیں ہوئے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے قومی اقتصادی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ بجٹ میں ترقی، عوامی فلاح اور کاروبار دوست پالیسیاں محور ہیں، آئندہ مالی سال میں شرح نمو اور روزگار کے مواقع بڑھائے جائیں گے۔
وزیراعظم نے مزید کہا ہے کہ پی ایس ڈی پی کے حجم کو 700 سے بڑھا کر950 ارب روپے کر رہے ہیں، ہم سب کو مل کرپاکستان کی معاشی ترقی میں حصہ ڈالنا ہو گا، موجود وسائل کو بہترین طریقے سے بروئے کار لانے کی پالیسی اپنا رہے ہیں، سیلاب متاثرہ علاقوں کی ترقی و تعمیر نو کیلئے بھی خطیر رقم مختص کی جارہی ہے، متاثرہ علاقوں کی تعمیر نو میں صوبوں کو بھر پور کرداد ادا کرنا ہو گا۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں