عمران خان کس کے کہنے پر اپنے فیصلے تبدیل کرتے تھے؟ پی ٹی آئی چھوڑنے کے بعد فردوس عاشق اعوان برس پڑیں

لاہور (پی این آئی ) سابق پی ٹی آئی رہنما فردوس عاشق اعوان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ بشریٰ بی بی کے کہنے پر عمران خان فیصلہ بدل دیتے تھے۔ انہوں نے کہا کہ بشریٰ بی بی کی جانب سے مجھے ہدایات آتی تھیں،ان کا سیاست میں بھی کردار تھا اور فیصلے یوٹرن بھی ہو جاتے تھے۔

نجی ٹی وی چینل ہم نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کا کہنا تھا کہ عمران خان خود اپنے آپ کے دشمن ہیں اور کوئی نہیں، وہ کہتے تھے میں کلا ہی کافی ہاں، پی ٹی آئی انوکھی سیاسی جماعت تھی جس میں ایک شخص کی ڈکٹیشن چلتی تھی۔ انہوں نے کہا کہ 9 مئی کو تنصیبات پر حملہ کرنے والے تربیت یافتہ لوگ تھے، لوگوں کو ذہن سازی کر کے استعمال کیا گیا ، پرتشددواقعات میں ملوث افراد کیخلاف زیروٹالرنس پالیسی ہونی چاہئے ۔ ان کا کہنا تھا کہ مجھے عثمان بزدار کی حالت دیکھ کر رحم آتا تھا اور ہنسی بھی آتی تھی۔ سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار سے متعلق انہوں نے انکشاف کیا کہ عمران خان چاہتے تھے کہ عثمان بزدار کی امیج بلڈنگ ہو، عثمان بزدار کیمرے کاسامنا نہیں کر سکتے تھے۔ وہ عین وقت پر انٹرویو دینے سے انکار کر دیتے تھے۔ واضح رہے کہ چند روز قبل فردوس عاشق اعوان نے نو مئی کے واقعات کی مذمت کرتے ہوئے پی ٹی آئی کو خیرباد کہہ دیا تھا۔

دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف چھوڑنے والے سابق ارکان اسمبلی نے مسلم لیگ ق سے آئندہ انتخابات میں پارٹی ٹکٹوں کی یقین دہانی مانگ لی۔ مسلم لیگ ق کے چیف آرگنائزر چوہدری سرور نے پاکستان تحریک انصاف کو چھوڑنے والے ارکان سے ملاقاتیں کیں۔ پی ٹی آئی چھوڑنے والے سابق ارکان اسمبلی نے آئندہ انتخابات میں پارٹی ٹکٹ دینے کی یقین دہانی مانگی ہے۔ چوہدری سرور کا کہنا تھاکہ جو زبان دوں گا اس کی لاج رکھوں گا، چوہدری شجاعت حسین نے جس سے جو وعدہ کیا اس کو ہر قیمت پر نبھایا۔ انہوں نے کہا کہ مشاورت کریں گے کسی جماعت سے سیٹ ایڈجسٹ فائدہ مند ہے یا علیحدہ الیکشن۔ بعدازاں چوہدری سرور نے ملاقاتوں کے بعد پارٹی قیادت کو اعتماد میں لیا۔ چوہدری سرور کی سربراہی میں پارٹی کا مشاورتی کمیٹی کا اجلاس بھی منعقد ہوا جس میں پی ٹی آئی کے سابق ارکان سے رابطوں پر مشاورت کی گئی۔

تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں