اسلام آباد (آئی این پی)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم اور پیپلزپارٹی نے مہنگائی کے خلاف لانگ مارچ نکالے، انھیں حکومت میں آئے ایک سال سے زائد گزر گیا، اس عرصہ میں بنیادی اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں سو فیصد اضافہ ہوا، مگر اب یہ مہنگائی کا نام تک نہیں لیتے۔ وزیراعظم کو یاددلانا چاہتا ہوں کہ انھوں نے کہا تھا کہ لوڈشیڈنگ ختم نہ کروں تو نام بدل دینا، ان کے دعوے کو عرصہ بیت گیا، لوڈشیڈنگ جاری ہے۔
پی ٹی آئی نے حقیقی تبدیلی کا نعرہ لگا کر تباہی مچائی، تحریک انصاف کے ورکرز کو کہنا چاہتا ہوں کہ حقیقی تبدیلی اسلامی نظام سے آئے گی اور وہ اس نظام کے نفاذ کے لیے جماعت اسلامی کا ساتھ دیں۔ جماعت اسلامی کا پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کی مفادات کی سیاست سے کوئی تعلق نہیں۔ حکومت بجٹ میں سودی معیشت کے خاتمہ کا اعلان کرے ، اشیائے خورونوش، ادویات کی قیمتوں ، بجلی، گیس کے ٹیرف میں واضح کمی کی جائے، بجٹ میں آئی ایم ایف کی ڈکٹیشن لینے کی بجائے غریبوں کو ریلیف دیا جائے۔ ملک بچانا ہے تو عوام کو فیصلے کا اختیار دینا ہو گا، شفاف انتخابات وقت کی ضرورت ہیں، قوم فیصلہ کرے کہ ملک کو سوڈان، لیبیا یا شام بنانا ہے یا اسے ترقی یافتہ جدید اسلامی فلاحی پاکستان۔ حکمران جماعتیں تباہی کی ذمہ دار ہیں، ان کو سو سال بھی اقتدار ملے تو یہ بہتری نہیں لا سکتیں۔ جماعت اسلامی واحد جماعت ہے جس کے دامن پر کرپشن کا کوئی داغ نہیں، عوام بہتری کے لیے ہمارا ساتھ دے۔ ان خیالات کا اظہار انھوں نے اسلام آباد میں میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ نائب امیر جماعت اسلامی میاں محمد اسلم، امیر جماعت اسلامی اسلام آباد نصراللہ رندھاوا اور صدر مرکزی تنظیم تاجران پاکستان کاشف چودھری بھی اس موقع پر موجود تھے۔ قبل ازیں انھوں نے مسجد سیدنا عمرفاروق میں خطبہ جمعہ دیا اور علما سے اپیل کی کہ منبرومحراب کے ذریعے اسلامی نظام کے نفاذ کا پیغام عام کریں۔سراج الحق نے کہا کہ اس وقت پاکستان میں انتشار اور فساد برپا ہے، عالمی میڈیا کا ملک پر فوکس ہے کہ آخر اسے کیا ہوا، دنیا پاکستان کا تماشہ دیکھ رہی ہے۔ پی ڈی ایم، پیپلزپارٹی اور پی ٹی آئی کی سیاست مفادات سمیٹنے، توشہ خانہ لوٹنے اور اپنی نسلوں کے لیے مال جمع کرنے کی ہے، عوام بنیادی ضروریات کے لیے ترس رہے ہیں، ملک میں انصاف اور قانون کی بالادستی کا تصور ختم ہو چکا ہے، کرپشن عام ہے، عدلیہ، نیب طاقتور کا احتساب کرنے میں ناکام ہوگئے ، سیاسی جماعتیں دست و گریبان ، ادارے تقسیم ، سیکیورٹی صورتحال تشویشناک ہے۔ موجودہ اور سابقہ حکومتیں حالات کی برابر کی ذمہ دار ہیں، پی ڈی ایم حکومت کو اور وقت بھی مل جائے تو بہتری کی کوئی امید نہیں، ان تینوں کے لیڈروں کے نام نیب کی فائلوں، پنڈورا پیپرز اور پانامہ لیکس میں ہیں، انہوں نے بنکوں کو لوٹا، کشمیر کا سودا کرنے میں یہ سب شریک تھے۔ ان میں سے کوئی بھی حالات کی ذمہ داری لینے کو تیار نہیں۔ 75برسوں میں یہاں ہر نظام کا تجربہ ہوا اور سب ناکام ہوئے اب پاکستان کو صرف اسلامی نظام بچاسکتا ہے اور صرف جماعت اسلامی ہی ملک کو یہ نظام دے سکتی ہے۔ قوم ووٹ کی طاقت سے ظالموں اور لٹیروں کا احتساب کرے۔ امیر جماعت نے کہا کہ پاکستان پر ایک ہی طرح کے امریکی ڈکٹیشن قبول کرنے والے حکمران مسلط رہے جن کی وجہ سے وسائل سے مالا مال ملک میں ہرطرف غربت ناچ رہی ہے، حکمران اشرافیہ نے قوم کو آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کا غلام بنایا، ان کی وجہ سے ہرطرف اندھیرے ہیں۔ قومی معیشت اور کرنسی کا بنگلہ دیش، نیپال اور بھوٹان سے بھی برا حال ہے۔ جماعت اسلامی پرامن جمہوری جدوجہد سے قوم کو فرسودہ نظام اور اس کے پہرے داروں سے نجات دلائے گی۔
تازہ ترین خبروں کے لیے پی این آئی کا فیس بک پیج فالو کریں